باز، قطرکی ثقافت اور شکاریوں کے شوق کی علامت

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سوق واقف مشہور بازار ہے۔ یہاں کے روائتی ملبوسات، مصالحہ جات اور ہاتھ سے بنی اشيا مشہور ہے جبکہ یہاں باز سے مشابہہ آرائشی اشیا ملتی ہیں۔ اسی طرح یہاں باز کے شوقین افراد کے لیے دیگر کئی دکانیں موجود ہیں۔
 

دوحہ کے بازار سوق واقف ميں بازوں کے علاج کے لیے اسپتال قائم ہے يہاں ماہر معالج موجود ہوتے ہیں اسی لیے لوگ باز کا علاج کرانے کے لیے اسی اسپتال کے ڈاکٹرز سے رجوع کرتے ہیں۔

سوق وقف مارکيٹ باز فروشی کے لیے بھی مشہور ہے۔ جہاں تربيت يافتہ باز بھی ملتے ہیں جبکہ  ان سے متعلق چيزيں مثلاً آنکھوں کے لیے خول، باز کے پیروں میں باندھنے کے لیے بینڈ یا ہاتھ پر بیٹھنے کے لیے چمڑے کا پٹہ وغیرہ اس میں شامل ہیں۔ يہاں کے زيادہ تر کاريگر پاکستان کے صوبہ سندھ سے تعلق رکھتے ہیں۔

پھلاج کا تعلق سندھ کے ضلع گھوٹکی سے ہے۔ وہ قطر میں 2012 سے باز کی آنکھوں کے خول بنانے کا کام کر رہے ہيں۔ پھلاج کے مطابق يہ ہنر زيادہ تر سندھ کے لوگوں کو ہی آتا ہے۔۔ اس کام کی ماہانہ پانچ ہزار ريال تک تنخواہ ملتی ہے۔ باز پالنا انتہائی مہنگا شوق ہے۔ جنگلی باز مہنگے جبکہ فارمی باز سستے ہوتے ہیں۔
 

مشرق وسطی میں باز پالنے کے شوقین افراد ڈرائنگ روم ميں ايک خاص طرز کی بنائی گئی میز پر اسے بٹھاتے ہيں۔

دوحہ کے مشہور بازار سوق واقف کی پوليس کا لباس بھی دوسری پوليس سے مختلف ہے جس ميں قطری ثقافت کی جھلک واضح نظر آتی ہے۔

ضلع گھوٹکی کے رہائشی بچن خول اور دستانے بنانے کا کام دو دہائیوں سے کر رہے ہيں۔ وہ سات سال سے قطر میں يہ کام کر رہے ہيں۔ اس سے قبل کراچی ميں يہی کام کرتے تھے۔ وہ چھ ماہ قطر اور چھ ماہ پاکستان ميں گزارتے ہيں۔ بچن کے مطابق کراچی ميں ايک خول بنانے کے 300 روپے ملتے تھے جبکہ دوحہ ميں اچھی تنخواہ ملتی ہے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سوق واقف مارکيٹ باز فروشی کے لیے مشہور ہے۔ یہاں متعدد دکانیں صرف بازوں سے متعلق سامان کی ہیں۔ کئی دکانوں میں دیگر ممالک سے منگوایا گیا سامان بھی دستیاب ہوتا ہے۔