دنیا بھر میں 'ارتھ آور'

اسلام آباد میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے موم بتی جلا کر ارتھ آور کا آغاز کیا۔

​انڈونیشیا میں لوگوں نے موم بتیوں کی روشنی کی مدد سے ارتھ آور تحریر کیا۔

عالمی سطح پر 2007ء سے ارتھ آور کا آغاز کیا گیا۔

میانمار میں ایک گھنٹہ غیر ضروری بتیاں بند کر کے ماحول دوستی کا شعور اجاگر کیا گیا۔

برلن میں بھی ارتھ آور کی آگاہی کے بارے میں لوگوں کو بتایا گیا کہ گلوبل وارمنگ کے باعث زمین کے ماحول کو منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

روس میں بھی ارتھ آور منایا گیا۔

میڈرڈ میں ماحول پر پڑنے والے مضر اثرات کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کی گئی۔

سری لنکا میں ایک شخص روشنی کے مدد سے ساٹھ کا ہندسہ تحریر کر رہا ہے جو ارتھ آور کے ایک گھنٹے کی نشاندہی کرتا ہے۔