گلگت بلتستان انتخابات کے لیے پولنگ

گلگت بلتستان میں ووٹرز کے لیے 1260 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔ جن میں مردوں کے لیے 503 جب کہ خواتین کے 395 اور 362 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز تھے۔

انتخابات میں مجموعی طور پر 327 امیدواروں نے حصہ لیا۔ جن میں مختلف سیاسی جماعتوں کے 101 امیدواروں کے علاوہ 199 آزاد امیدوار بھی شامل تھے۔

علاقے میں رجسرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد سات لاکھ 40 ہزار سے زائد ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو اور مریم نواز نے بھرپور انتخابی مہم چلائی۔ جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے علی امین گنڈاپور، ذولفی بخاری اور مراد سعید مہم میں پیش پیش رہے۔

انتظامیہ کے مطابق کرونا وبا کے باعث ووٹرز کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ ایک دوسرے سے چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں۔

اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان کے کچھ علاقوں میں برف باری بھی ہوئی۔ تاہم کئی پولنگ اسٹیشنز میں ووٹرز قطار لگائے دکھائی دیے۔

گلگت بلتستان کے ایک حلقے میں امیدوار کے انتقال کر جانے کے باعث اس حلقے میں ووٹنگ 23 نومبر کو ہو گی۔

انتخابات میں چار خواتین سمیت 330 اُمیدواروں کے مابین مقابلہ تھا۔

انتخابات کے لیے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ مجموعی طور پر 13 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔

گلگت بلتستان میں ایک عام تاثر ہے کہ جس سیاسی جماعت کی وفاق میں حکومت ہوتی ہے وہی جماعت عمومی طور پر حکومت بناتی ہے۔