داعش یورپ میں بڑے پیمانے پر حملوں کی سازش کر رہی ہے: یوروپول

فائل

یوروپول کے سربراہ، روب وینرائٹ نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران بتایا کہ نام نہاد دولت اسلامیہ نے لڑاکا نوعیت کی صلاحیت حاصل کرلی ہے، جس سے وہ عالمی سطح پر بڑے پیمانے کے دہشت گرد حملے کرسکتی ہے، جس میں خاص طور پر یورپ نشانے پر ہے'

یورپی یونین پولیس ایجنسی (یوروپول) نے پیر کے روز جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ سال پیریس میں ہونے والے حملے کے بعد، اِس بات کا قوی امکان ہے کہ داعش کا شدت پسند گروہ اور دیگر دہشت گرد یورپ میں بڑے پیمانے پرحملے کر سکتے ہیں۔

یوروپول کے مطابق، ''یورپ کو اِس وقت 10 سال میں سب سے بڑے دہشت گرد حملے کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے''۔

یوروپول کے سربراہ، روب وینرائٹ نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران بتایا کہ نام نہاد دولت اسلامیہ نے لڑاکا نوعیت کی صلاحیت حاصل کرلی ہے، جس سے وہ عالمی سطح پر بڑے پیمانے کے دہشت گرد حملے کرسکتی ہے، جس میں خاص طور پر یورپ نشانے پر ہے''۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ''ابتدائی طور پر اِن حملوں میں آسان اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا، چونکہ اُن کا زور تشہیر کے حصول پر ہے''۔

یوروپول کی جانب سے اندازوں پر مبینی یہ تخمینہ ایسے میں سامنے آیا ہے جب یہ ادارہ نیدرلینڈ کے دارالحکومت، دِی ہیگ میں انسداد دہشت گردی کا یورپی مرکز قائم کر رہا ہے۔

وینرائٹ نے کہا ہے کہ اِس دستے میں انسداد دہشت گردی کے 50 ماہرین کو تعینات کیا جائے گا، جس کا کام انٹیلی جنس میں شراکت داری، غیر ملکی لڑاکوں اور غیر قانونی مالی وسائل اور ہتھیاروں پر نظر رکھنا، اور انسداد دہشت گردی کی تفتیش میں یورپی یونین کے ملکوں کی مدد کرنا ہے۔