تیسرا بین الاقوامی فیض احمد فیض میلہ

فیض انٹرنیشنل میلہ لاہور کے الحمرا ہال میں شروع۔

میلے کے پہلے روز مدیحہ گوہر کا ڈرامہ ‘لو پھر بسنت آئی’ پیش کیا گیا۔

ڈرامہ اندرون لاہور کی زندگی پر بنایا گیا ہے۔

جس میں موچی گیٹ کے محلہ پتنگ سازاں دکھایا گیا ہے۔

گھرانے کا سربراہ دادا پتنگیں بناتا ہے جو بسنت پر پابندی لگنے پر افسردہ ہے۔

زینت اپنے سسر کے پاس بیٹھی دال صاف کر رہی ہے۔

روبی کپڑے سکھانے کے بہانے مکان کی چھت پر جاتی ہے۔

پڑوسیوں کا لڑکا کامی روبی کو دیکھتے ہی چھت پر آ جاتاہے۔

کامی روبی سے محبت کا اظہار کرتا ہے اور اسے پیار بھرے گانے سناتا ہے۔

محلے کے قدامت پسند چند لڑکے بسنت کے خلاف ہیں۔

یہی لڑکے لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیم کے بھی خلاف ہیں۔

جو دینی تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہیں اور آرٹ کے مضامین پر استاد کا مذاق اڑاتے ہیں۔

ڈرامے میں محلے کا ایک مدرسہ بھی دکھایا گیا ہے، جس کے طلبا لوگوں پر نظر رکھتے ہیں۔

ڈرامے میں محلے کے کچھ بچے بچیاں پنجاب کا روایتی کھیل یسو پنجو ہار کبوتر کھیلتے بھی دکھایا گیا ہے۔