اوہائیو: بدعنوانی میں ملوث اہل کار کو 15 سال قید کی سزا

فائل

امریکی ٕمحکمہٴانصاف نے پیر کے روز بتایا کہ 40 برس کے عامر احمد اس وقت پاکستانی حراست میں ہیں، جب کہ حکومت امریکہ کی طرف سے اُن کی حوالگی کی درخواست زیر ِغور ہے

ریاستِ اوہائیو کے ایک سابق معاون خزانچی کو 15 سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔ رشوت اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر اُنھوں نے گذشتہ سال اقبال جرم کیا تھا؛ جس کے بعد، وہ پاکستان بھاگ گئے تھے۔

امریکی ٕمحکمہٴانصاف نے پیر کے روز بتایا کہ 40 برس کے عامر احمد اس وقت پاکستانی حراست میں ہیں، جب کہ حکومت امریکہ کی طرف سے اُن کی ملک بدری کی درخواست زیر ِغور ہے۔


محکمہٴانصاف کے بیان کے مطابق، احمد نے جنوری 2009ء سے جنوری 2011ء تک معاون خزانچی کی تعیناتی کے دوران، اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے، رشوت لے کر، ریاست اوہائیو کے سرکاری کام کو ایک سکیورٹی بروکر کو منتقل کردیے تھے۔

سنہ 2013 میں، اُنھوں نے شکاگو کے کمپٹرولر کے عہدے سے عجلت میں استعفیٰ دیا؛ اور چند ہی ہفتے بعد، ایک وفاقی جیوری نے اُن کے خلاف فرد جرم عائد کیا۔

معاون کے طور پر، احمد نے اوہائیو میں ڈیموکریٹک پارٹی کے دو خزانچیوں؛ اور پھر شکاگو کے میئر رہیم امانوئیل کے دور میں کام کیا۔ امانوئیل 20 جنوری سے یکم اکتوبر 2010ء تک صدر براک اوباما کے وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف تھے۔

احمد کا مجرمانہ ریکارڈ میئر امانوئیل کی میعاد سے پہلے کی بات ہے۔

احمد کو اپریل میں پاکستان میں گرفتار کیا گیا۔

دھوکہ دہی کی بنیاد پر، اُنھوں نے میکسیکو کا پاسپورٹ حاصل کیا؛ جس کے لیے جھوٹا پاکستانی برتھ سرٹیفیکٹ پیش کیا، غلط پاکستانی ویزا لگوایا اور 175000 ڈالر کی رقم دکھائی۔ امی گریشن قوانین کی خلاف ورزیوں کے الزام میں، وہ اس وقت پاکستان کی جیل میں ہیں۔