دس بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے شرپا گائیڈ کی حالت تشویشناک

ماؤنٹ ایورسٹ (فائل فوٹو)

سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان مہمات میں وہ آکسیجن کے مخصوص آلے کے بغیر ہی چوٹی سر کرتے رہے۔

دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو پہلی مرتبہ دس بار سر کرنے کا ریکارڈ قائم کرنے والے سابق شرپا گائیڈ انگ ریتا تشویشناک حالت میں نیپال کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

نیپال ماؤنٹینیئرنگ ایسوسی ایشن کے عہدیدار انگ تشرنگ نے پیر کو بتایا کہ نامور سابق شرپا گائیڈ انگ ریتا گزشتہ ہفتے بیہوش ہو کر گر گئے تھے اور ان کے دماغ کی شریان پھٹ گئی تھی۔

ان کے بقول ریتا کو کھٹمنڈو کے اسپتال میں داخل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے لیکن اس میں پہلے کی نسبت بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

68 سالہ انگ ریتا نے 1983ء سے 1996ء کے درمیان دس بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کی اور سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان مہمات میں وہ آکسیجن کے مخصوص آلے کے بغیر ہی چوٹی سر کرتے رہے۔

بعد ازاں اپنے اہل خانہ کے دباؤ اور بعض طبی مسائل کی وجہ سے انھوں نے بطور شرپا گائیڈ کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

حالیہ برسوں میں انھیں پھیپھڑے اور گردے کا عارضہ بھی لاحق رہا ہے۔

بغیر اضافی آکسیجن کے مہمات سر کرنے والے انگ ریتا کو مقامی لوگ "سنو لیپرڈ" کے نام سے بھی پکارتے ہیں۔

دس مرتبہ چوٹی سر کرنے کا ریکارڈ بعد میں دیگر کئی اور مہم جوؤں نے توڑا لیکن انگ ریتا بدستور ان سب میں مشہور تصور کیے جاتے ہیں۔