فلپائن میں امدادی سرگرمیاں

ہائیان اب تک کا شدید ترین سمندری طوفان تھا جس میں تیز ہواؤں کے ساتھ سونامی جیسی کئی فٹ بلند لہریں فلپائن کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائیں، جس سے کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔

فلپائن میں حکام کے مطابق 1,600 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا چیلنج لاکھوں متاثرہ افراد کو طویل مدتی بنیاد پر مدد فراہم کرنا ہو گا۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلپائن میں سمندری طوفان سے متاثر ہونے والوں کی ہنگامی امداد کے لیے درکار رقم کا صرف تیسرا حصہ ہی اب تک حاصل ہو سکا ہے۔

اقوام متحدہ نے متاثرین کی ہنگامی امداد کے لیے 30 کروڑ ڈالر سے زائد رقم کی درخواست کر رکھی ہے۔

مقامی افراد نے اپنے گھروں کی مرمت شروع کر دی ہے اور وہ عارضی پناہ گاہیں تیار کر رہے ہیں۔

ہیلی کاپٹروں نے لوگوں تک امدادی سامان پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

امریکی طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس جارج واشنگٹن اس مہم میں بنیادی کردار سر انجام دے رہا ہے جس کے ذریعے بڑے پیمانے پر امداد کی ترسیل کے علاوہ متاثرین کو یہاں منتقل کرکے اُنھیں طبی سہولتیں بھی فراہم کی گئی۔

امریکی حکومت کی طرف سے فلپائن کے متاثرہ افراد کے لیے مجموعی امداد تین کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہے۔

امریکہ کی طرف سے امدادی کارروائیوں میں شرکت کے بعد یہ سرگرمیاں تیز تر ہوتی چلی گئیں اور اس کے 1,200 فوجی فلپائن میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔