بھارت میں کرشن جنم اشٹمی تہوار

کرشن جنم اشٹمی بھارت کے علاوہ دنیا بھر میں آباد ہندو بھی مناتے ہیں۔ اس تہوار کو 'گوکولا شتمی' یا 'شری کرشنا جیانتھی' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

بھگوان کرشنا کو دیوتا وشنو کا آٹھواں اوتار کہا جاتا ہے اور ہندووں کی مقدس کتاب بھگوت گیتا بھگوان کرشنا کی تعلیمات پر مبنی ہے۔

ہندوؤں کا ماننا ہے کہ بھگوان کرشنا نے زیادہ تر قیام شمالی بھارت میں کیا تھا۔

اس تہوار کے روز بھارت میں عام تعطیل ہوتی ہے۔

تہوار کے موقع پر دیوتا کرشنا کے مندروں کو خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے۔ اس موقع پر کرشنا کے مجسموں کو نہلایا جاتا ہے اور نیا لباس اور زیورات پہنائے جاتے ہیں۔ یہ عمل 'بال روپ' کہلاتا ہے۔

اس تہوار میں ہندو بانسری، مور کے پر، دودھ اور اس سے بنی اشیا مثلاً پیڑا، کھیر اور ربڑی مندروں کو عطیہ کرتے ہیں۔ تہوار کے دوران مندروں کو بڑے پیمانے پر رقوم بھی عطیہ کی جاتی ہیں۔

کرشن جنم اشٹمی کا سب سے اہم حصہ 'دہی ہانڈی' ہوتا ہے۔ جس میں نوجوان لڑکے جنہیں 'گووندا' کہا جاتا ہے بڑی تعداد میں حصہ لیتے ہیں۔

دہی ہانڈی کا انعقاد تقریباََ ہر علاقے میں کیا جاتا ہے جس میں نوجوان لڑکے مل کر انسانی اہرام بناتے ہیں جو کئی فٹ اونچا ہوتا ہے۔

 'دہی ہانڈی' کے دوران کسی حادثے سے نمٹنے کے لیے امدادی رضا کار بھی موقع پر موجود ہوتے ہیں۔

اس سال ممبئی میں دہی ہانڈی کے دوران کئی گووندے زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

بھارت میں اس بار یہ تہوار حال ہی میں آنے والے سیلاب کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا گیا۔

بھارت کے مختلف صوبوں میں گزشتہ ہفتے کرشن جنم اشٹمی کا تہوار منایا گیا۔ یہ تہوار ہندووں کے بھگوان شری کرشن مہاراج کی پیدائش کی خوشی میں ہر سال بھادوں کے مہینے میں منایا جاتا ہے جو کئی روز تک جاری رہتا ہے۔