امریکہ کی 'سوئنگ ریاستوں' میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا طریقۂ کار

فائل فوٹو

امریکہ میں بعض سوئنگ ریاستوں میں اُمیدواروں کے درمیان ووٹوں کا فرق کم ہونے کے باعث دوبارہ گنتی کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔

امریکہ میں دیگر قوانین کی طرح مختلف ریاستوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا طریقۂ کار بھی الگ الگ ہے۔

آئیے جائزہ لیتے ہیں کہ امریکی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے والی ریاستیں جنہیں 'سوئنگ اسٹیٹس' بھی کہا جاتا ہے، وہاں دوبارہ گنتی کے لیے کیا طریقۂ کار رائج ہے۔

جارجیا

امریکی ریاست جارجیا میں، جہاں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اگر اُمیدواروں کے درمیان 0.5 فی صد ووٹوں کا فرق ہے۔ تو اُمیدوار دوبارہ گنتی کی درخواست دے سکتا ہے۔

ریاستی قوانین کے تحت دو روز میں گنتی کا عمل مکمل کرنا لازمی ہے۔ البتہ ریاستی قوانین میں یہ واضح نہیں کہ دوبارہ گنتی کے اخراجات کون برداشت کرتا ہے۔

ایریزونا

ریاست ایریزونا میں اگر جیتنے اور ہارنے والے اُمیدوار کے درمیان ووٹوں کا فرق 0.1 فی صد یا اس سے کم ہو۔ تو ریاستی قوانین کے تحت ہارنے والے اُمیدوار یا ووٹرز کی جانب سے درخواست دائر کیے بغیر دوبارہ گنتی کرائی جاتی ہے۔

لیکن اگر مارجن زیادہ ہو تو ووٹر کسی انتخابی بے ضابطگی یا دوبارہ گنتی کے لیے براہِ راست درخواست نہیں دے سکتا بلکہ اسے پہلے عدالت سے رُجوع کرنا پڑتا ہے جو اگر مطمئن ہو تو دوبارہ گنتی کی جاتی ہے۔

دوبارہ گنتی کے تمام اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرتی ہے۔

مشی گن

ریاست مشی گن میں دو ہزار یا اس سے کم ووٹوں کے فرق پر دوبارہ گنتی کی جاتی ہے اور اس کے لیے کسی کو درخواست دائر کرنے کی بھی ضرورت پیش نہیں آتی۔

تاہم اُمیدوار کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ اگر اسے لگتا ہے کہ دوبارہ گنتی سے اُس کے جیتنے کا امکان ہے تو بھی دوبارہ گنتی کی جاتی ہے۔

ریاستی قوانین کے تحت اُمیدوار ریاست کی جانب سے انتخابی نتائج کی ابتدائی تصدیق کے 48 گھنٹوں کے اندر درخواست دائر کر سکتا ہے۔ تاہم دوبارہ گنتی کے تمام اخراجات اُمیدوار کو برداشت کرنے پڑتے ہیں۔

نیواڈا

امریکی ریاست نیواڈا میں دوبارہ گنتی کا کوئی خود کار طریقہ نہیں۔ چاہے اُمیدواروں کے درمیان ووٹوں کا فرق جتنا بھی کم ہو۔ بلکہ اُمیدوار کو اس کے لیے درخواست دائر کرنا ہوتی ہے۔

ابتدائی نتائج کی تصدیق کے تین روز کے اندر اُمیدوار کو دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دائر کرنا ہوتی ہے۔

نیواڈا میں بھی دوبارہ گنتی کا خرچ اُمیدوار کو ہی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

نارتھ کیرولائنا

امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا میں بھی دوبارہ گنتی کا کوئی خود کار طریقہ کار نہیں بلکہ یہاں بھی اُمیدوار کو دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دینی ہوتی ہے وہ بھی اس صورت میں اگر اُمیدواروں کے درمیان ووٹوں کا فرق 0.5 فی صد یا اس سے کم ہو۔

یہاں انتخابی نتائج کے دو روز کے اندر دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔ تاہم ریاستی قانون میں یہ درج نہیں کہ دوبارہ گنتی کے اخراجات کون برداشت کرتا ہے۔

پینسلوینیا

ریاست پینسلوینیا میں اگر اُمیدواروں کے حاصل کردہ ووٹس میں فرق 0.5 فی صد یا اس سے کم ہو تو دوبارہ گنتی کرائی جاتی ہے۔

اگر ریاست کے تین ووٹرز ووٹنگ میں غلطیوں یا فراڈ کے تصدیق کنندہ ہوں تو وہ ریاستی عدالت میں دوبارہ گنتی کے لیے پٹیشن دائر کر سکتے ہیں۔

اگر اُمیدوار دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دے تو اس کے اخراجات بھی اسے برداشت کرنے پڑتے ہیں۔

وسکونسن

امریکی ریاست وسکونسن میں صدارتی انتخابات میں اُمیدواروں کے حاصل کردہ ووٹوں میں فرق ایک فی صد یا اس سے کم ہو تو ہارنے والا اُمیدوار دوبارہ گنتی کے لیے مجبور کر سکتا ہے۔ لیکن اگر فرق ایک فی صد سے زیادہ ہو تو دوبارہ گنتی نہیں ہوتی۔

دوبارہ گنتی کے لیے درخواست ابتدائی نتائج کی تصدیق کے ایک روز بعد جمع کرانا لازمی ہے۔ ریاستی قانون کے تحت اگر مارجن 0.25 فی صد ہو تو دوبارہ گنتی کا خرچ اُمیدوار کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

امریکی قانون کے تحت تمام ریاستیں آٹھ دسمبر تک تصدیق شدہ حتمی نتائج فراہم کرنے کی پابند ہیں۔ اس دوران ہر قسم کی شکایات کا ازالہ کرنا بھی ریاستوں کی ذمہ داری ہے۔ کیوںکہ 14 دسمبر کو الیکٹورل کالج صدر اور نائب صدر کا باضابطہ انتخاب کرتا ہے۔