کوئٹہ: تربت ہلاکتیں، انسانی سمگلنگ میں ملوث مبینہ اہم ملزم گرفتار

فائل

کوئٹہ میں ایف آئی اے کے ایک اعلیٰ اہل کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی او اے کو بتایا کہ محمد صادق، عرف طالب، لوگوں کو بیرونِ ملک بھجوانے والے انسانی سمگلروں کے نیٹ ورک میں طالب کے نام سے جانا جاتا تھا

بلوچستان کے ضلع تربت میں 20 افراد کی ہلاکت کے دلخراش واقعے کے بعد وفاقی حکومت نے انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں اور اتوار کو کوئٹہ سے ایک اہم ملزم کو وفاقی ادارے، 'ایف آئی اے' حراست میں لے کر لاہور منتقل کر دیا۔

کوئٹہ میں ایف آئی اے کے ایک اعلیٰ اہل کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی او اے کو بتایا کہ محمد صادق، عرف طالب، لوگوں کو بیرونِ ملک بھجوانے والے انسانی سمگلروں کے نیٹ ورک میں طالب کے نام سے جانا جاتا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہلاک کئے جانے والے یہ 20 افراد کو کوئٹہ میں اسی صادق کے ساتھ ٹھہر ے تھے۔

اُدھر لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد انیس نے بتایا کہ ملزم صادق لوگوں کو غیر قانونی راستوں سے بیرونِ ملک بھیجنے والے انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کا سب سے اہم ملزم ہے، ملزم کوئٹہ سے لوگوں کو غیر قانونی طریقے سے ایران لے کر جاتا اور خود کو ایرانی ظاہر کرتا تھا۔

رواں ہفتے کے دوران بلوچستان کے ضلع تربت کے دو علاقوں سے 20 افراد کی گولیوں چھلنی لاشیں لیویز حکام نے برآمد کی تھیں جن کے بارے میں تربت کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تمام افراد ایران کے راستے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانا چاہتے تھے جن کو نامعلوم افراد نے دو دنوں کے وقفے سے ہلاک کیا ہے۔

ہلاک کئے جانے والے افراد میں سے 15 افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری کالعدم عسکری تنظیم، 'بلوچستان لبریشن فرنٹ' کی طرف سے قبول کرلی گئی تھی۔

ان واقعات کے بعد، فرنٹیر کور بلوچستان نے ضلع تربت میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادے میں ایک مبینہ دہشت گرد یونس توکلی کو ہلاک کیا تھا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایف آئی اے نے ان دلخراش واقعات کے بعد ان لوگوں کو بیرون ملک بھجوانے کا اہتمام کرنے والے 3 ایجنٹوں کو سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سے گرفتار کیا تھا۔