جاپان: فوکوشیما جوہری پلانٹ کو بند کرنے کا عمل جاری

فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے ماہرین فوکوشمیا جوہری پلانٹ کے دورے کے علاوہ حکومت اور اس تنصیب کو چلانے والی ’ٹوکیو پاور کمپنی‘ کی انتظامیہ سے ملاقات بھی کریں گے۔
جوہری توانائی سے متعلق اقوام متحدہ کے ماہرین جاپان پہنچ گئے ہیں جہاں وہ متاثرہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر کو بند کرنے کے عمل پر پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔

حکام نے پیر کو بتایا کہ جوہری توانائی سے متعلق بین الاقوامی ادارے آئی اے ای اے کی 19 رکنی ٹیم 10 روزہ دورے پر جاپان پہنچی ہے جہاں یہ تنصیب میں تابکار پانی کی بڑی مقدار کو ٹھکانے لگانے، اور فیول راڈز کو منتقل کرکے محفوظ کرنے کے عمل کا جائزہ لے گی۔

اقوام متحدہ کی ٹیم بدترین جوہری حادثات کو روکنے کے منصوبوں پر بھی غور کرے گی۔

ماہرین فوکوشمیا جوہری پلانٹ کے دورے کے علاوہ حکومت اور اس تنصیب کو چلانے والی ’ٹوکیو پاور کمپنی‘ کی انتظامیہ سے ملاقات بھی کریں گے۔

ٹوکیو کے شمال میں واقع فوکوشیما ڈائچی جوہری پلانٹ کو مارچ 2011ء میں آنے والے شدید زلزلے اور اس کے بعد سمندر سے اُٹھنے والی سونامی کی لہروں سے بہت نقصان پہنچا تھا۔ اس جوہری تنصیب کے تین ’ری ایکٹرز‘ سے تابکاری کے اخراج کے بعد ڈیڑھ لاکھ افراد کو علاقے سے منتقل کرنا پڑا۔

اس سے قبل بھی آئی اے ای اے کے ماہرین نے اپریل میں فوکوشمیا پلانٹ کا جائزہ لیا تھا۔ جاپان کی اس متاثرہ جوہری تنصیب سے کئی بار تابکار پانی کے اخراج کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

حکومت، ماہرین اور دیگر حلقے ’ٹوکیو پاور کمپنی‘ کو تابکار پانی کے اخراج پر تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔