آئی پی ایل کرپشن کیس، سری نواسن بے گناہ قرار

فائل

تحقیقاتی رپورٹ میں بے گناہ قرار دیے جانے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کا دوبارہ صدر بننے کے لیے سری نواسن کا راستہ صاف ہوگیا ہے: رپورٹ

بھارت میں 'انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل)' میں سٹے بازی اور میچ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے 'آئی سی سی' کے سربراہ نارائن سوامی سری نواسن کو بے گناہ قرار دے دیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے 2013ء میں 'آئی پی ایل' میں غیر قانونی سٹے بازی کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد سری نواسن کو بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا تھا تاکہ وہ اسکینڈل کی تحقیقات پر اثر انداز نہ ہوسکیں۔

مذکورہ اسکینڈل میں مبینہ طور پر سری نواسن کے داماد گوروناتھ میاپن ملوث تھے جن کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔

تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے چند ماہ بعد رواں سال جولائی میں سری نواسن نے 'انٹرنیشنل کرکٹ کونسل' کے چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔

اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے سرکاری کمیٹی نے پیر کو بھارتی سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے جس میں سری نواسن کو سٹے بازی، میچ فکسنگ اور تحقیقات پر اثر انداز ہونے کے الزامات سے بری الذمہ قرار دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں اسکینڈل سے متعلق مقدمے کی آئندہ سماعت 24 نومبر کو ہوگی جس میں تحقیقاتی رپورٹ پر بحث کا امکان ہے۔

'رائٹرز' کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں بے گناہ قرار دیے جانے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کا دوبارہ صدر بننے کے لیے سری نواسن کا راستہ صاف ہوگیا ہے جنہیں کرکٹ کی دنیا کا سب سے طاقت ور آدمی بھی کہا جاتا ہے۔

کرپشن کا یہ اسکینڈل گزشتہ سال اس وقت سامنے آیا تھا جب بھارت کے سابق ٹیسٹ بالر سری سانتھ اور دو دیگر مقامی کھلاڑیوں کو پولیس نے پیسے کے عوض مقررہ رن بنانے کے شبہ میں حراست میں لیا تھا۔

یہ تینوں کھلاڑی 'آئی پی ایل' کی فرنچائز ٹیم'راجستھان رائلز' کا حصہ تھے۔ بعد ازاں تحقیقات میں پیش رفت کے بعد ممبئی پولیس نے مئی 2013ء میں سری نواسن کے داماد میاپن کو بھی میچ فکسنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔

میاپن 'آئی پی ایل' کی ایک دوسری فرنچائز 'چنائی سپر کنگز' کے عہدیدار تھے جو سری نواسن کی سیمنٹ کمپنی 'انڈین سیمنٹس' کی ملکیت ہے۔

میاپن کو گرفتاری کے دو ہفتے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا لیکن ان کے خلاف تحقیقات تاحال جاری ہیں۔ جب کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے سری سانتھ پر تاعمر پابندی عائد کردی تھی۔