پاکستان کے سابق وزیرِاعظم عمران خان، مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سے متعلق ریمارکس پر تنقید کی زد میں ہیں۔ سوشل میڈیا پر جمعے کی شب سے ہی عمران خان کی مخالفت اور حق میں ٹرینڈز چلائے جا رہے ہیں اور مختلف سیاسی رہنما بھی سربراہ تحریکِ انصاف کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کر رہے ہیں۔
جمعے کو ملتان میں جلسۂ عام سے خطاب کے دوران عمران خان نے مریم نواز کے بارے میں کہا کہ ''مجھے کسی نے مریم نواز کی تقریر بھیجی جس میں مریم نے اتنی دفعہ، اس جذبے اور جنون سے میرا نام لیا کہ میں مریم کو کہوں گا کہ تھوڑا دھیان کرو کہیں تمہارا خاوند ہی نہ ناراض ہوجائے۔ اتنی مرتبہ میرا نام لینے پر۔''
عمران خان کے ریمارکس پر ہیومن رائٹس کمیشن نے ایک بیان میں عمران خان پر زور دیا ہے کہ اُنہیں اس بیان پر مریم نواز سے معافی مانگنی چاہیے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اُنہیں اپنے سیاسی مخالفین پر تنقید کے دوران گفتگو کے آداب سیکھنے چاہئیں۔ لہذٰا وہ نہ صرف مریم بلکہ تمام خواتین سے معافی مانگیں۔
Mr Khan is a national leader. He must learn to conduct national conversations with his political rivals. He owes an apology not just to Ms Sharif but to all women. 2/2
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) May 21, 2022
پاکستان کے سوشل میڈیا پر عمران خان کے خلاف دو ٹرینڈ بھی چل رہے ہیں جس میں صارفین اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کی مذمت کر رہے ہیں۔
مریم نواز کے والد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے ایک بیان میں الزام لگایا کہ عمران خان نے اخلاقیات اور معاشرے کو تباہ کردیا ہے۔
عمران خان نے اخلاقایات اور معاشرے کو تباہ کردیا ہے۔ pic.twitter.com/aKptdu4RXn
— PML(N) (@pmln_org) May 20, 2022
وزیراعظم پاکستان اور مریم نواز کے چچا شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر پوری قوم بالخصوص خواتین مذمت کریں۔
تاریخ کا پہلا شخص ہے جو ایک جماعت کے سربراہ کے طور پر بدتہذیبی کے اس پاتال میں جا گرا ہے۔ قوم بنانے نکلے تھے اور قوم کے اخلاق کو ہی بگاڑ دیا۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 20, 2022
''
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے عمران خان کے بیان کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جن عزت داروں کے گھروں میں مائیں، بہنیں ہوں وہ اس طرح کی زبان استعمال نہیں کرتے۔
آصف زرداری نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ خدارا اس سیاست میں اتنے نیچے نہ گرجائیں۔ مائیں، بہنیں، بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔ کاش اب بھی کوئی چیف جسٹس کو پرسنل آبزرویشن کا خط لکھے اور وہ نوٹس لیں۔
مائیں بہنیں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں, صدر آصف علی زرداری یہ ہی پیغام بی بی شہید چھوڑ کر گئیں ہیں, صدر آصف علی زرداری کاش اب بھی کوئی چیف جسٹس کو پرسنل ابزرویشن کا خط لکھے اور وہ نوٹس لیں, صدر آصف علی زرداری
— PPP (@MediaCellPPP) May 20, 2022
خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی وکیل نگہت داد نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ''عمران خان کو خواتین کے خلاف متعصبانہ تبصروں پر معافی مانگنی چاہیے۔
نگہت داد کے اس ٹوئٹ پر پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وزیر شیریں مزاری نے ردِعمل دیا۔
شیریں مزاری نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آپ نے ''جھوٹ بولنے والی مریم، ان کے قبیلے اور رانا ثنا سے معافی کا مطالبہ کیا جب وہ عمران خان کی اہلیہ کے خلاف غلط زبان استعمال کر رہے تھے؟ ایسی منافقت اور دوہرا معیار!''
Did u demand apology from Lying Maryam & her clan & Rana Sana when they kept abusing IK%27s wife? Such hypocrisy & double standards! In case u feign ignorance see this video where ad nauseam IK%27s wife is abused! Your self-righteous arrogance loses credibility when used selectively! https://t.co/Iu5DdJo5uL pic.twitter.com/gNW8gNtSZt
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 21, 2022
انہوں نے کہا کہ اگر آپ لاعلمی کا اظہار کرتی ہیں تو یہ ویڈیو دیکھ لیں جس میں عمران خان کی بیوی کو نشانہ بنایا گیا۔
صحافی حامد میر نے کہا کہ عمران خان نے ملتان کے جلسے میں ایک خاتون سیاست دان کی سیاسی تنقید کے جواب میں جو مذاق کیا وہ کسی بااخلاق شخص کو زیب نہیں دیتا۔ اس مذاق کے فوری بعد انہوں نے ایک حدیث سنانا شروع کردی، یہ منافقت نہیں تو کیا ہے؟
عمران خان نے ملتان کے جلسے میں ایک خاتون سیاستدان کی سیاسی تنقید کے جواب میں جو مذاق کیا وہ کسی باُاخلاق مسلمان کے شایان شان نہیں اس مذاق کے فوری بعد موصوف نے ایک حدیث نبوی سنانی شروع کر دی ، یہ منافقت نہیں تو کیا ہے؟
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) May 20, 2022
ٹوئٹر پر ایک اور صارف عدیل راجہ نے عمران خان کے بیان کے بعدوزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ کی ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا کہ ''اس پر کوئی نہیں بولا تھا؟
Selective outrage is wrong, if your mouth was not foaming when Imran Khan’s wife, Murad Saeed’s sisters, Shireen Mazari were attacked, sit back and stop!
— Adeel Raja (@adeelraja) May 20, 2022
صحافی مبشر زیدی نے بھی عمران خان کے بیان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اس ملک میں مردوں کا آخری ہتھیار عورت کی تذلیل کرنا ہے چاہے وہ کسی بھی شعبے میں ہوں۔ عمران خان آپ سے بہت مایوسی ہوئی۔
ان کے اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے خاتون صحافی مقدس فاروق اعوان نے کہا کہ میں عمران خان کے بیان کا دفاع نہیں کروں گی لیکن کسی بھی مرد کی بیوی پر بار بار حملہ کیا جائے گا تو وہ کب تک خاموش رہے گا؟
Why disappointed sir ? M not defending Ik%27s statement but Kisi b mard ki bv ko bar bar attack kia jay ga to wo kab Tak khamoshh rhy ga?
— Muqadas Farooq Awan (@muqadasawann) May 20, 2022
صحافی مجیب الرحمٰن شامی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ عمران خان آپ نے ملتان جلسے میں مریم نواز کو جس طرح مخاطب کیا اور جو کچھ کہا وہ آپ کے شایاں نشان نہیں ہے۔ آپ اپنے الفاظ واپس لیں اور آئندہ محتاط رہنے کا عہد کریں۔
جناب عمران خان صاحب آپ نےملتان کے جلسے میں مریم نواز صاحبہ کو جس طرح مخاطب کیا اور جو کچھ کہا وہ آپ کے شایان شان نہیں ہے براہ کرم اپنے الفاظ واپس لیں اور آئندہ محتاط رہنے کا عہد کریں
— Mujibur Rahman Shami (@mujibshami1) May 20, 2022
صحافی اطہر کاظمی نے ٹوئٹر پر عمران خان کے بیان کے دفاع میں کہا کہ وہ جنہوں نے تین برس تک مسلسل بشریٰ بی بی کو ٹارگٹ کیا۔ کردار پر انگلیاں اٹھائیں، جادو گرنی کہا، عمران خان کے ہر فیصلے کو ان سے جوڑا، تبصروں، خبروں میں ان کے خلاف اخلاق باختہ باتیں کی۔ ان سب دوستوں، خواتین کے حقوق کے علمبرداروں کو اخلاقیات کے دورے پڑنے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔
وہ جنھوں نے3برس مسلسل خاتون اوّل بشری بی بی کو ٹارگٹ کیا،کردار پر انگلیاں اٹھائیں، جادوگرنی کہا،عمران خان کے ہر فیصلے کو ان سے جوڑا، تبصروں کالموں، خبروں میں ان کے کیخلاف اخلاق باختہ باتیں کیں،ان سب دوستوں، خواتین کے حقوق کے علمبرداروں کو اخلاقیات کے دورے پڑنے کا وقت ہو چاہتا ہے۔
— Ather Kazmi (@2Kazmi) May 20, 2022
اینکر عائشہ خالد نے ٹوئٹ کیا کہ عورت کو مختلف نازیبا قسم کے القابات سے بلایا جانا غلط ہے۔ چاہے وہ بشریٰ بی بی ہو یا مریم نواز۔ مگر بھرے مجمعے میں خود کو ہیرو سمجھتے ہوئے مخالف عورت کو یہ کہنا کہ خیال کرو تمہارا شوہر تم سے ناراض نہ ہو جائے، جیسے وہ کوئی آپ کی عاشق ہو، انتہائی گھٹیا ذہنیت ہے۔
عورت کو مختلف نازیبا قسم کے القابات سے بلایا جانا غلط ہے چاہے وہ بشری بی بی ہو یا مریم نواز۔ مگر بھرے مجمے میں خود کو کو ہیرو سمجھتے ہوئے مخالف عورت کو یہ کہنا کہ خیال کرو تمھارا شوہر تم سے ناراض نہ ہو جائے جیسے وہ کوئی آپ کی عاشق ہو، انتہائی گھٹیا ذہنیت ہے۔
— Ayesha Khalid (@AyeshDibs) May 20, 2022