اسلام آباد: جشن آزادی کی خصوصی تقریب، پریڈ کا انعقاد

فائل

تقریب میں وزراء، اہم شخصیات سمیت اعلیٰ سرکاری اہل کاروں اور افسران کی بہت بڑی تعداد موجود تھی، جبکہ شرکت کے لئے غیر ملکی سفارت کاروں، ارکان سینٹ و قوم اسمبلی اور سیاسی رہنماوٴں سمیت 5 ہزار سے زائد اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا

پاکستان میں68 ویں یوم آزادی کے جشن کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے، جس کا باضابطہ افتتاح بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسلام آباد میں سرکاری طور پر منعقد ہونے والی مرکزی تقریب سے ہوا۔ ملکی تاریخ کا یہ پہلا موقع ہے جب جشن کا آغاز نصب شب ہوا۔

تقریب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف مہمان خصوصی تھے۔تقریب میں چیف آف آرمی جنرل راحیل شریف سمیت مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

تقریب میں وزراء اور سابق وزراء سمیت اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور افسران کی بہت بڑی تعداد موجود تھی، جبکہ شرکت کے لئے غیر ملکی سفارت کاروں، ارکان سینٹ و قوم اسمبلی اور سیاسی رہنماوٴں سمیت 5ہزار سے زائد اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا۔

کمپیئرنگ کے فرائض ٹی وی اداکار، حمزہ علی عباسی اور ان کی ساتھی خاتون نے انجام دیئے۔ پہلا ملی نغمہ ’اللہ شکر ہے ۔۔‘ پاکستان کے مایہ ناز گلوکار راحت فتح علی خان نے لائیو پرفارمنس کی صورت میں پیش کیا۔ بعدازاں دیگر گلوکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور ملی نغمے پیش کئے۔

تقریب کی کوریج کے لئے بڑی بڑی اسکرینز بھی لگائی گئی تھیں جہاں فنکاروں کی لائیو پرفارمنس کے ساتھ ساتھ ویڈیو فوٹیجز بھی پیش کی جارہی تھی، جبکہ پوری تقریب پاکستان کے تقریباً تمام نجی اور سرکاری ٹی وی چینلز نے بھی براہ راست دکھائی۔

وزیراعظم کا تقریب سے خطاب
وزیراعظم نواز شریف خصوصی پروٹوکول کے ساتھ سرکاری گاڑی میں تقریب میں شرکت کی غرض سے گیارہ بجے سے کچھ ہی منٹ پہلے پہنچے۔ ان کی آمد کے موقع پر تمام لوگوں نے اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم جنرل راحیل شریف کی برابر والی نشست پر براجمان تھے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستانی افواج کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا اور شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب میں حصہ لینے والے فوج کے نوجوانوں اور تمام ملکی سیکورٹی فورسز کی خدمات کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کامیابی سے جاری ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی بھرپور امداد کا عزم دہرایا۔ انہوں نے خطاب میں پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات پر زور دیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر کا پر امن حل چاہتا ہے۔

تقریر کے دوران انہوں نے غزہ کے واقعات کا بھی کھل کر ذکر کیا اور عالمی اداروں سے اس مسئلے کے پُرامن حل پر توجہ دلائی۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف اپنے عزم کو بھی بیان کیا۔

آزادی پریڈ
تقریب کی خاص بات ’آزادی پریڈ‘ بھی تھی۔ بحریہ، بری اور فضائی افواج کے مختلف دستوں سے تعلق رکھنے والے اہل کاروں اور جوانوں نے اس پریڈ میں حصہ لیا اور قومی ترانے کی دھن پر سلامی پیش کی۔ بعدازاں، وزیراعظم نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ اسی دوران، ملٹری بینڈ نے بھی اپنی پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔

ادھر جیسے ہی پاکستانی گھڑیوں میں بارہ بجے، ایک مرتبہ پھر قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ملک بھر میں آزادی کا باقاعدہ جشن شروع ہوا۔

فلائی پاسٹ
تقریب کے دوران ہی آواز سے تیز چار ایف 16 اور آواز کی رفتار سے دگنی اسپیڈ والے میراج لڑاکا طیاروں، ایم آئی 17 اور بیل فور ہیلی کاپٹرز نے پریڈ ایونیو کے اوپر سے فلائی پاسٹ کیا۔ ان ہیلی کاپٹرز نے 2005ء کے زلزلے، 2010ء کے سیلاب اور وزیرستان میں ہونے والے آپریشن ’ضرب عزم‘ میں بھی حصہ لیا تھا۔

فائرورکس
تقریب کے اختتام پر پارلیمنٹ کے عقب میں آتش بازی کا بھی شاندار مظاہرہ پیش کیا گیا، جس سے رات میں بھی دن کا سماں محسوس ہونے لگا۔

چودہ اگست کی تقریبات
ادھر پاکستانی عوام بھی 14اگست کی صبح سے ہی ملی جوش و جذبے کے ساتھ جشن آزادی منا رہے ہیں۔ جمعرات کی صبح وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔

جمعرات کو ملک بھر میں عام تعطیل کے باوجود تمام تعلیمی اداروں خاص کر اسکولوں میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔ تمام سرکاری و نجی عمارتوں اور گھروں پر قومی پرچم لہرائے جائیں گے۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کی طرح کراچی میں بھی جشن آزادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جمعرات کی صبح 8بجے بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر مرکزی تقریب ہوگی۔

جشن کے موقع پر ملک بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے چوکنہ ہیں، جبکہ اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔