ڈارجیلنگ: پرانا پُل ٹوٹنے سے کم از کم 34 افراد ہلاک

(فائل فوٹو)

لوگ تقاریر سن کر واپس جارہے تھے کہ پُل وزن برداشت نہ کرسکا اور ٹوٹ کر 70فٹ نیچے دریائے رنجیت میں گِر گیا، جِس کی وجہ سے بہت سے لوگ پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔ متعدد افراد موقعے پر ہی فوت ہوگئے جب کہ 10افراد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے

مغربی بنگال کے ڈارجیلنگ میں لکڑی کا ایک پرانا پُل ٹوٹ کر گِر جانے سے کم از کم 34 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ حادثہ ڈارجیلنگ سے 20کلومیٹر دور بیجن باری میں ہوا ہے، جہاں لوگ اپنے مقامی راہنماؤں کی تقاریر سننے کے لیے 100فٹ طویل پُل پر جمع تھے۔یہ پُل 1942ءمیں تعمیر ہوا تھا اور گذشتہ دِنوں آنے والے زلزلے کی وجہ سے کافی کمزور ہوگیا تھا۔

پیدل آمدو رفت کے لیے تعمیر شدہ پُل موٹر سائیکلوں کے چلنے سے بھی مخدوش ہوگیا تھا۔ لوگ تقاریر سن کر واپس جارہے تھے کہ پُل وزن برداشت نہ کرسکا اور ٹوٹ کر 70فٹ نیچے دریائے رنجیت میں گِر گیا، جِس کی وجہ سے بہت سے لوگ پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔ متعدد افراد موقعے پر ہی فوت ہوگئے جب کہ 10افراد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔

بتایا جاتا ہے کہ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

مغربی بنگال کے گورنر ایم کے نارائنن نے جائے حادثہ اور دارجیلنگ صدر اسپتال کا دورہ کیا ہے اور زخمیوں کی ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے نارتھ بنگال میڈیکل کالج اسپتال کا دورہ کیا اور ذمہ دار اہل کاروں کو علاج میں بھرپور مدد دینے کی ہدایت کی۔فوج اور پولیس کے جوان فائر برگیڈ کے عملے کے ساتھ امدادی کام میںٕ مصروف ہیں۔