مکھرجی کا کشمیری طالب علموں سے خطاب

پرنب مکھرجی

کشمیریوں کو بھارت سے شکایات ہیں جنھیں دور کرنا ناگزیر ہے اور ایسے کئی معاملات ہیں جنھیں تیزی کے ساتھ سلجھانے کے لیے تدبر اور فہم و فراست سے کام لینے کی ضرورت ہے: بھارتی صدر
بھارتی صدر پرنب مکھرجی نے کشیمری نوجوانوں سے بھارت کے مستقبل کو تابناک بنانے کی کوششوں میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کی ہے، اور ساتھ ہی کہا ہے کہ کشمیریوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔

وہ بدھ کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کےتین روزہ دورے پر سری نگر پہنچے تھے اورجمعرات کو اُنھوں نے کشمیر یونیورسٹی کے سالانہ جلسے میں شرکت کی۔
بھارتی صدر نے اعتراف کیا کہ کشمیریوں کو بھارت سے شکایات ہیں جنھیں دور کرنا ناگزیر ہے اور ایسے کئی معاملات ہیں جنھیں تیزی کے ساتھ سلجھانے کے لیے تدبر اور فہم و فراست سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

اُنھوں نے یقین دلایا کہ نئی دہلی اور صوبائی حکومت نے یہ عزم کر رکھا ہے اور یہ اُن کی ذمے داریوں میں شامل ہے کہ کشمیری بھارت میں عزت اور احترام کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکیں اور اُسے یکساں مواقع اور حقوق میسر ہوں۔

پرنب مکھرجی نے کشمیری نوجوانوں سےاپیل کی کہ وہ بھارت کے مستقبل کو تابناک بنانے کی کوششوں میں اپنا بھرپور حصہ ادا کریں۔اُنھوں نے کہا کہ بھارت تیزی کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

اِس موقع پر عہدیداروں نے طلبا و طالبات کی ایک قلیل تعداد کو جانچ پڑتال کے بعد سالانہ جلسےمیں شریک ہونے کی اجازت دی جب کہ یونیورسٹی ہاسٹلوں کو مکینوں سے خالی کرایا گیا تھا۔ کالعدم قرار دی گئی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے بھارتی صدر کی آمد پر ہفتہ سیاہ منانے کا اعلان کیا تھا۔

آزادی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے کشمیریوں سے ایک دن کی عام ہڑتال کرنے کی اپیل کی تھی۔

صدر بھارت کے سری نگر میں موجودگی کے دوران صوبائی اسمبلی کے ایک آزاد میمبر شیخ عبد الرشید نے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر احتجاجی دھرنہ دیا۔