بھارت پاکستان انڈس واٹر کمیشنوں کا چار روزہ اجلاس جاری

بھارت پاکستان انڈس واٹر کمیشنوں کا چار روزہ اجلاس جاری

بھارت اور پاکستان کے مستقل انڈس واٹر کمیشن کا چار روزہ اجلاس نئی دہلی میں جاری ہے جِس میں بھارت کی طرف سے انڈس واٹر کمشنر ارنگا ناتھن اور پاکستان سے اُن کے ہم منصب جماعت علی شاہ قیادت کر رہے ہیں۔

بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں دونوں ممالک سیلاب سے متعلق تفصیلات اور سالانہ رپورٹوں کا تبادلہ کریں گے اور مستقبل کے پروگراموں اور منصوبوں پر بات چیت کریں گے۔

ملاقات میں اِس بات کو بھی زیرِ غور لایا جائے گا کہ جاری پراجیکٹوں کا جائزہ لینے کے لیے دونوں ملکوں کے نمائندوں کے دورے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

اِس سے قبل، پاکستان نے بھارت پر الزام لگایا تھا کہ وہ اُسے پانی کے حصےسے محروم کر رہا ہے۔ پاکستان نے بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں دریائے جہلم پر کِشن گنگا پراجیکٹ کے سلسلے میں کورٹ آف آربیٹریشن کے قیام کی دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ وہ عالمی بینک سے ثالث ہونے کی درخواست کر سکتا ہے۔

پاکستان نے اُڑی سیکٹر، چوتاک اور نیپوبازگو ہائیڈل پراجیکٹوں کو دونوں ملکوں کے مابین آبی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، جب کہ بھارت کے آبی وسائل کے وزیر پَون کُمار بنسل نے اِن الزامات کی تردید کی ہے۔

اُنھوں نے اجلاس شروع ہونے سے قبل ایک بیان میں کہا کہ بھارت پاکستان کو اُس کے حصے کے پانی سے محروم نہیں کر رہا اور نہ ہی آئندہ اُس کا ایسا کوئی ارادہ ہے۔