کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار

2013年1月18日,在这幅电视画面截图中,身份不详的逃生人质在殷阿梅纳斯一家医院前面对媒体拍照合影。(Canal Algerie)

ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر ایل کے آڈوانی بدعنوانی کے خلاف ریلی نکال رہے ہیں اور دوسری طرف کرناٹک کے بی جے پی کے سابق وزیرِ اعلیٰ بی ایس یَدی یُراپا کو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھجوا دیا گیا ہے۔

یدی یورپا کے خلاف بدعنوانی کے معاملات کی سماعت کرنے والی عدالت نے اُن کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔جب پولیس وارنٹ لے کر دن تین بجے بنگلور میں اُن کی رہائش گاہ پہنچی، تو یدی یورپا گھر سے غائب تھے۔پولیس کو خالی ہاتھ واپس ہونا پڑا۔ وہ یہ کہہ کر عدالت نہیں گئے تھے کہ اُن کی صحت ٹھیک نہیں ہے، لیکن وہ دو گھنٹے بعد ہی عدالت میں حاضر ہوگئے جہاں اُ نھیں گرفتار کرکے 22اکتوبر تک عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا۔

کرناٹک ریاست کے بی جے پی صدر نے اِسے ایک قانونی کارروائی قرار دیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ کی درخواست نامنظور ہوگئ ہے اور یہ کہ یہ ایک قانونی عمل ہے، اور ہم آگے قانونی لڑائی لڑیں گے۔

کانگریس نے اِسے بی جے پی کا تضاد قرار دیا ہے۔پارٹی ترجمان منیش تیوار ی کے مطابق ایک طرف بی جے پی کے سابق وزیرِ اعلیٰ ضمانت کے لیے لڑ رہے ہیں تو دوسری طرف ایل کے آڈوانی بدعنوانی کے خلاف ریلی نکال رہے ہیں۔ بہتر ہوتا کہ وہ اپنی یاترا بنگلور سے نکالتے۔

یاد رہے کہ یَدی یورپا پر زمین اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ عدالت میں اُن کے خلاف متعدد مقدمات دائر ہیں اور اِن الزامات کی وجہ سے ہی اُنھیں بی جے پی اعلیٰ کمان نے جولائی میں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔