انڈونیشیا: خراب موسم کے باعث طیارے کے ملبے کی تلاش میں مشکلات

انڈونیشیا کے قریب بحیرہ جاوا میں گر تباہ ہونے والے طیارے کے مسافروں کی لاشیں اور ملبہ نکالنے کا کام خراب موسم کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔

انڈونیشیا سے سنگاپور جانے والی ایئرایشیا کے جہاز پر سوار عملے سمیت 162 افراد میں سے کوئی بھی اس واقعے میں زندہ نہیں بچا۔

انڈونیشیا کی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کا کہنا ہے کہ بدھ کو مزید تین لاشیں سمندر سے نکالی گئیں جس سے اب تک برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔

ملائیشیا کی نجی فضائی کمپنی ایئر ایشیا کی کیو زیڈ 8501 نامی پرواز اتوار کی صبح انڈونیشیا کے شہر سورابایا سے سنگاپور جاتے ہوئے دورانِ پرواز لاپتہ ہو گئی تھی۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ترجیح متاثرین کی باقیات کی فوری تلاش ہے۔

بلند سمندری لہروں، تیز ہواؤں اور شدید بارش کی وجہ سے ہیلی کاپٹروں کو تلاش کے علاقے میں کارروائیاں کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہیں۔

مسافر طیارے کے ملبے کی تلاش میں 30 کشتیاں، 15 طیارے اور سات ہیلی کاپٹر بحیرہ جاوا، بورنیو اور سماٹرا کے جزائر کے درمیان کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

مسافروں کے لواحقین غم کی تصویر بنے اپنے پیاروں کی لاشیں ملنے کے منتظر ہیں۔

سمندر سے طیارے کے کچھ ٹکڑوں کے علاوہ مسافروں کا سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔