ریسلنگ کو اولمپکس سے خارج کرنے کی سفارش

فائل

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے ریسلنگ (کُشتی) کو 2020ء کے اولمپکس مقابلوں میں شامل نہ کرنے کی سفارش کی ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے ریسلنگ (کُشتی) کو 2020ء کے اولمپکس مقابلوں سے خارج کرنے کی سفارش کی ہے۔

'آئی او سی' کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ تنظیم کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا ہے ۔

ترجمان کے مطابق 2020ء کے اولمپکس مقابلوں کے لیے 25 کھیلوں کا انتخاب کرلیا گیا ہے جب کہ حالیہ سفارش کے بعد ریسلنگ ان سات کھیلوں میں شامل ہوگیا ہے جنہیں 26 ویں کھیل کے طور پر اولمپکس میں شامل کرنے کے لیے ستمبر میں ووٹنگ کی جائے گی۔

ان کھیلوں میں بیس بال اور سافٹ بال، کراٹے اور ووشو، رولر اسپورٹس، ویک بورڈنگ، اسکواش اور اسپورٹس کلائمبنگ شامل ہیں۔

سنہ 2020ء کے اولمپکس مقابلوں کی میزبانی کے لیے اسپین کے شہر میڈرڈ، جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو اور ترکی کے شہر استنبول میں مقابلہ ہے اور میزبان شہر کا فیصلہ بھی 'آئی او سی' کے ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔

اولمپک کمیٹی کے اس فیصلے پر دنیا بھر کی ریسلنگ فیڈریشنز اور سابق و موجودہ کھلاڑیوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

'انٹرنیشنل ریسلنگ فیڈریشن' نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا کے 180 ممالک میں ریسلنگ ہوتی ہے اور ایسے مقبول کھیل کو اولمپکس سے خارج کرنے کا فیصلہ حیران کن ہے۔

فیڈریشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ 'آئی او سی' کو اس فیصلے پر نظرِ ثانی پر قائل کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی تاکہ اس بنیادی کھیل کو دوبارہ اولمپکس کا حصہ بنایا جاسکے۔

'ریسلنگ' قدیم یونان کے شہر 'اولمپیا' میں ہونے والے ابتدائی اولمپکس مقابلوں کا بھی حصہ تھی جب کہ اسے 1896ء میں پہلی بار جدید اولمپکس کا حصہ بنایا گیا تھا۔

گزشتہ سال ہونے والے لندن اولمپکس میں ریسلنگ کے 344 کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔