ایران: اصلاح پسند راہنما کے بیٹے کو 'والد کا خط افشا کرنے پر سزا'

ایران اصلاح پسند راہنما مہدی کروبی (فائل فوٹو)

محمد تقی کروبی نے وائس آف امریکہ کی فارسی سروس سے منگل کو برطانیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی محمد حسین کروبی کو چھ ماہ کی قید کی سزا دینے کا "کوئی قانونی جواز نہیں" ہے۔

ایران کی حزب مخالف کے ایک ممتاز اصلاح پسند راہنما کے بیٹے نے ملک کے راہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے بھائی کو حکومت کی خلاف پروپیگنیڈا کرنے کے جرم میں چھ ماہ قید کی سزا دینے کا مقصد ان کے خاندان پر دباؤ ڈالنا ہے۔

محمد تقی کروبی نے وائس آف امریکہ کی فارسی سروس سے منگل کو برطانیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی محمد حسین کروبی کو چھ ماہ کی قید کی سزا دینے کا "کوئی قانونی جواز نہیں" ہے اور ان کے بقول اس کا مقصد ان کے خاندان پر دباؤ ڈالنا ہے۔

تقی اور حسین ایران کی پارلیمان کے سابق اسپیکر مہدی کروبی کے بیٹے ہیں، 2009 ء کے صدارتی انتخاب کی نتائج پر تنقید کرنے کی وجہ سے مہدی کروبی 2011 سے اپنے گھر پر نظر بند ہیں۔

کروبی اور حزب مخالف کے دیگر کئی راہنماؤں نے ان انتخاب کو مبینہ طور پر دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد ملک کے قدامت پسند حلقوں کی طرف سے اس وقت کے صدر محمود احمدی نژاد کو دوبارہ منتخب کروانا تھا۔

ایران کی ایک سرکاری نیوز ایجنسی نے حسین کروبی کے وکیل محمد جلیلان کے حوالے سے بتایا کہ انہیں پیر کو حکومت مخالف پروپیگنڈا کرنے کے جرم میں سزا دی گئی ہے۔

حسین کروبی نے اپنے والد کی طرف سے ایران کے صدر حسن روحانی کے نام لکھا گیا ایک خط افشا کیا تھا، جس میں سابق اسپیکر نے اپنی طویل نظر بندی کے معاملے کو حل کرنے کے لیے اپنے خلاف کھلی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

تقی کروبی نے وی او اے کو بتایا کہ "ان کی والد نے صرف یہ جرم کیا تھا کہ انہوں نے صدر روحانی کے نام خط میں کھلی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔"

"میں نہیں سجھتا کہ ایسی درخواست کو افشا کرنا کسی کے لیے بھی قانونی مضمرات کا باعث ہونا چاہیئے۔"

پیر کو ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ان کے والد کی طرف سے اپریل 2016ء میں لکھے جانے والے خط پر اُنھیں ایرانی حکومت کی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔

کروبی نے 2009 کے انتخاب میں بطور اصلاح پسند صدارتی امیدوار حصہ لیا تھا تاہم وہ کامیاب نا ہو سکے، ان انتخاب میں حصہ لینے والے ایک دوسرے اصلاح پسند راہنما میر حسین موسوی کی اہلیہ زہرہ راہ نورد بھی 2011ء سے گھر پر نظر بند ہیں۔

زہرہ خواتین کے حقوق کے سرگرم کارکن ہیں اور ان تین راہنماؤں کے خلاف ابھی تک کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا ہے۔

جلیانی نے کہا کہ ان کے موکل حسین کروبی اپنے چھ ماہ کی قید کی سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔

اس مقدمے کے بارے میں ایرانی کی عدلیہ کی طرف کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے اور یہ بھی واضع نہیں ہے کہ حسین کروبی کی طرف سے اپیل کب دائر کی جائے گی اور کیا انہیں اس دوران حراست میں لے لیا جائے گا۔