عراقی فورسز کا رمادی پر قبضہ بحال

عراق کے وزیر خزانہ ہوشیار زیباری موصل نے کہا کہ اس شہر کو محفوظ بنانے کے لیے اس کے گرد و نواح میں سنی جنگجوؤں اور ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کی ضرورت ہو گی۔

عراقی فورسز کے دستے شہر کے وسط میں واقع صوبائی انتظامیہ کے دفاتر کا محاصرہ کیے ہوئے تھے جہاں داعش کے جنگجووں مورچہ بند تھے۔

وزیراعظم العبادی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ اب اگلا ہدف عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل کا قبضہ حاصل کرنا ہے اور وہاں بھی سنیوں کی اکثریت ہے۔

داعش نے یہاں جون 2014ء سے قبضہ کر رکھا ہے اور یہیں سے انھوں نے اپنے تسلط کو مغربی عراق اور شام کے مشرقی علاقوں تک بڑھایا۔

گزشتہ چھ ماہ کے دوران رمادی میں 600 سے زائد فضائی حملے کیے گئے۔

فورسز نے یہاں مرکزی سرکاری عمارت کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا اور منگل کو وزیراعظم حیدرالعبادی نے یہاں کا دورہ کیا۔

اب بھی چند ایک علاقوں میں فورسز کو شدت پسندوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا ہے۔