موصل میں داعش کے خلاف پیش قدمی

لڑائیاں موصل کے مضافاتی علاقوں میں ہو رہی ہیں اور تینوں محاذوں پر مختلف رفتار سے پیش قدمی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ جوں جوں جنگ آگے بڑھے گی موصل سے 10 لاکھ تک عراقی شہری شام اور ترکی کی جانب نقل مکانی کر سکتے ہیں۔

تاہم بعض علاقوں میں داعش کے جنگجوؤں کی طرف سے سکیورٹی فورسز کو مزاحمت کا سامنا ہے۔

عراقی اور کرد فورسز نے کہا ہے کہ انہوں نے موصل کے مضافات میں درجنوں دیہاتوں کو واپس لے لیا ہے۔

اس لڑائی میں سنی اور شیعہ ملیشیاء گروپ بھی حصہ لے رہے ہیں۔

پیر کو عراق کے شہر موصل کو داعش سے آزاد کروانے کے لیے باقاعدہ آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔

زمینی فورسز کو امریکہ کی زیر قیادت قائم اتحاد کی فضائی مدد بھی حاصل ہے۔

امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے پریس سیکرٹری پیٹر کک نے کہا کہ پیش قدمی سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ عراقی فورسز کو اب تک اہداف کے حصول میں توقع سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔