اسلام آباد: امام بارگاہ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ، ایک ہلاک

سی سی ٹی وی فوٹیج میں مسلح افراد فائرنگ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ 29 نومبر 2017

واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں واقع ایک امام بارگاہ کے باہر موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہو گئے،

پولیس کے مطابق یہ واقعہ سیکٹر آئی ایٹ مرکز کے قریب امام بار گاہ باب العلم کے باہر پیش آیا جہاں نماز مغربین کے بعد نمازی نماز پڑھ کر باہر نکل رہے تھے۔

اس دوران دو موٹر سائیکل سوار امام بار گاہ کے سامنے رکے اور باہر موجود پانی کے کولر سے پانی پینے کے بہانے کھڑے ہو گئے۔ اس دوران نماز ختم ہونے پر نمازی باہر نکلے تو ان موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ شروع کردی۔

پولیس کے مطابق اس فائرنگ کے نتیجہ میں ایک شخص سید حبدار حسین شاہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ چار افراد زخمی ہوئے جن میں سید عین زیدی، ڈاکٹر عنایت خالد، ندیم بخاری اور سید رضی زیدی شامل ہیں۔ چاروں زخمیوں کو فوری طور پر پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

اسلام آباد کی ایک امام گاہ پر دہشت گرد حملہ

ہلاک ہونے والے سید حبدار حسین شاہ کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ انٹیلی جنس بیورو میں بطور نائب کانسٹبل کام کرتا تھا اور یہاں نماز کی ادائیگی کے لیے رکا اور نماز کے لیے باہر نکلا تو نامعلوم دہشت گردوں نے اسے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آئی ایٹ مرکز کی یہ امام بارگاہ فیض آباد کے اس مقام سے صرف ایک کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے جہاں 22روز تک ایک مذہبی جماعت کا دھرنا جاری رہا تھا اور اس وقت وہاں پر رینجرز اہل کار بڑی تعداد میں تعینات ہیں۔

پاکستان میں شیعہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ٹارگٹ کلنگ نئی بات نہیں ہے۔ ماضی میں بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والی شیعہ کمیونٹی کی بڑی پیمانے پر ٹارگٹ کلنگ کی گئی اور سینکڑوں افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

پولیس نے واقعہ کے بعد امام بارگاہ کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے جس میں دو افراد امام بارگاہ کے باہر کھڑے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کررہے ہیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد حاصل کرلیے ہیں اور تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایس پی لیاقت نیازی نے وائس آف امریکہ سے گفت گو میں واقعہ کی تصدیق کی اور کہا کہ اس واقعہ میں ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔

اس سوال کے جواب میں کہ وہاں پولیس اہل کار تعینات تھے یا نہیں، لیاقت نیازی کا کہنا تھا کہ عام دنوں میں تمام مساجد یا امام بارگاہوں کے باہر پولیس تعینات نہیں کی جاتی۔ لیکن علاقہ میں پولیس کی ایگل اسکواڈ کی گاڑی موجود تھی جو 4سے5منٹ میں جائے واردات پر پہنچ گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حاصل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے دهشت گردوں کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر یہ واقعہ کسی ایک شخص کی ٹارگٹ کلنگ نہیں بلکہ دہشت گردی کا واقعہ ہے جس میں خوف وہراس پھیلانے اور لوگوں کو قتل کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی۔ پولیس کی تفتیش جاری ہے اور جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا ۔