غزہ جنگ بندی، فلسطین و اسرائیل کی بات چیت کا نیا دور

محصلین فارغ شدۀ جاپانی در یک راه پیمایی صلح آمیز فریاد می زنند تا روحیۀ خود را برای پیدا کردن شغل بلند ببرند.

فوج کے ترجمان، پیٹر لرنر نے منگل کے روز بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر اریحہ کے ایک گھر پر چھاپہ مارا، جس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اور اس واقع میں امر ابو عیشہ اور مروان قسامہ ہلاک ہوئے

گذشتہ ماہ غزہ جنگ بندی کے جس سمجھوتے پر دستخط کیے گئے، اُسے تقویت دینے کی غرض سے منگل کے روز قاہرہ میں اسرائیل اور فلسطینیوں نے مذاکرات کے اگلے دور کا آغاز کیا۔

مصر کی ثالثی میں ہونے والے اس سمجھوتے پر کئی گھنٹوں کی تاخیر واقع ہوئی۔

تاہم، اسرئیل کے اس اعلان پر کہ اُس نے حماس کے دو مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کیا ہے، جن پر جون میں تین اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکت میں ملوث ہونے کا شبہ بتایا جاتا ہے، فلسطینیوں نے میز پر بیٹھنے سے انکار کیا۔ اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکت کے معاملے پر ماضی میں کئی الجھنوں نے جنم لیا، جو جولائی سے اگست کے دوران غزہ میں ایک ہلاکت خیز جنگ پر منتج ہوئیں۔

فوج کے ترجمان، پیٹر لرنر نے منگل کے روز بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر اریحہ کے ایک گھر پر چھاپہ مارا، جس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اور اس واقع میں امر ابو عیشہ اور مروان قسامہ ہلاک ہوئے۔

اُنھوں نے کہا کہ فوج نے ایک مشتبہ شخص کی تصدیق کی ہے، جب کہ خیال ہے کہ دوسرا شخص بھی ہلاک ہوا۔ تاہم، اس کی کوئی عینی شہادت موجود نہیں۔


بارہ جون کے اغوا کے واقعے کے بعد، بڑے پیمانے پر ملزمان کی تلاش کی کارروائی شروع ہوئی، جس دوران حماس کے سینکڑوں ارکان کو گرفتار کیا گیا۔

شدت پسند گروپ نے ابتدائی طور پر واقعے میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔ تاہم، بعدازاں، اِن نوجوانوں کو اغوا کرنے کی ذمہ داری قبول کی۔

اسرائیلی انتہا پسندوں نے، بعد میں، ایک فلسطینی نوجوان کو اغوا کرکے ہلاک کردیا، جسے بدلے کی کارروائی قرار دیا گیا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 50 دِن تک جاری رہنے والی لڑائی کے دوران 2100 سے زائد فلسطینی، جب کہ 72 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔