اٹلی: کشتی ڈوبنے سے 300 تارکین وطن کی ہلاکت کا خدشہ

حکام کے مطابق آگ لگنے کے بعد ڈوبنے والی کشتی میں لگ بھگ پانچ سو تارکین وطن سوار تھے۔
اٹلی کے ساحل کے قریب افریقی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے ہلاکتوں کی تعداد 300 تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

حکام کے مطابق آگ لگنے کے بعد ڈوبنے والی کشتی میں لگ بھگ پانچ سو تارکین وطن سوار تھے۔

یہ حادثہ اطالوی جزیرے لامپیدوسا کے قریب جمعرات کو پیش آیا تھا۔

اٹلی کے سرکاری خبر رساں ادارے ’اےاین ایس اے‘ کے مطابق کشتی میں زیادہ تر اریٹریا اور صومالیہ کے شہری سوار تھے جو پناہ کے لیے یورپ میں داخل ہونا چاہتے تھے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق 150 افراد زندہ بچ گئے۔

اسے اطالوی تاریخ میں تارکین وطن کو پیش آنے والا سب سے مہلک حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق تارکین وطن کی کشتی کے انجن میں خرابی کے بعد اس میں سوار افراد نے قریب سے گزرنے والی کشتیوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے آگ کے شعلے بھڑکائے جنہوں نے کشتی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آتشزدگی کے بعد کشتی میں سوار افراد جانیں بچانے کے لیے پانی میں کود پڑے۔

لامپیدوسا اٹلی کے قریب واقعہ ہے اور براعظم افریقہ سے بھی نزدیک ہے۔ عموماً یورپی یونین کے ممالک میں پناہ کے لیے داخل ہونے والے اسی جزیرے کے ذریعے وہاں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے مطابق یہ کشتی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی۔

اٹلی کے وزیراعظم نے اس حادثے پر ملک میں ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔