پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن سات میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آسٹریلوی آل راؤنڈر جیمز فالکنر ادائیگی نہ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ایس ایل کے باقی ماندہ میچز چھوڑ کر وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔
ہفتے کو ایک ٹوئٹ میں جیمز فالکنر نے الزام عائد کیا کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے فرنچائز کے لیے تمام میچز کھیل رہے تھے، لیکن وعدے کے باوجود اُنہیں ادائیگی نہیں کی گئی، لہٰذا وہ پاکستان کے کرکٹ فینز سے معذرت خواہ ہیں اور وطن واپس جا رہے ہیں۔
جیمز فالکنر کا مزید کہنا تھا کہ یہ اُن کے لیے تکلیف دہ فیصلہ ہے کیوں کہ وہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی میں مدد کرنا چاہتے تھے، لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے روا رکھنے جانے والا سلوک اُن کے لیے تضحیک آمیز تھا۔
2/2It hurts to leave as I wanted to help to get international cricket back in Pakistan as there is so much young talent and the fans are amazing.But the treatment I have received has been a disgrace from the @TheRealPCB and @thePSLt20 I’m sure you all understand my position.
— James Faulkner (@JamesFaulkner44) February 19, 2022
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈنے ایک ٹوئٹ میں فالکنر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی جانب سے لگائے گئے الزامات گمراہ کن اور جھوٹے ہیں۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دسمبر 2021 میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے پی ایس ایل فیس کی 70 فی صد رقم برطانیہ کے ایک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کہا ہے جو اس اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی۔
بعدازاں اُن کے ایجنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ یہ رقم آسٹریلیا کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے۔
پی سی بی کے مطابق باقی ماندہ 30 فی صد رقم معاہدے کے مطابق ایونٹ ختم ہونے کے 40 روز کے اندر ادا کرنی ہوتی ہے۔
پی سی بی کے مطابق فالکنر کا اصرار تھا کہ 70 فی صد رقم جو پہلے ہی اُن کے برطانیہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جا چکی تھی وہ آسٹریلیا میں اُن کے اکاؤنٹ میں بھی منتقل کی جائے، یعنی وہ چاہتے تھے کہ اُنہہیں دو مرتبہ ادائیگی کی جائے جو ممکن نہیں تھا۔
پی سی بی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کو روانگی سے قبل فالکنر نے ہوٹل میں جان بوجھ کر توڑ پھوڑ کی اور امیگریشن حکام سے ملنے والی رپورٹس کے مطابق ایئرپورٹ پر بھی اُنہوں نے ہنگامہ کیا اور عملے کے ساتھ بدتمیزی کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز نے فالکنر کے اس رویے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اُنہیں پی ایس ایل میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
The PCB and Quetta Gladiators have regretfully taken note of Mr James Faulkner%27s false and misleading accusations and will shortly be releasing a detailed statement on the matter.#HBLPSL7
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) February 19, 2022
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ 'کرک انفو' کے مطابق جیمز فالکنر کرکٹ بورڈ کے ایک سینئر اہلکار سے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن ہفتے کو فریقین کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے اور فالکنر نے غصے میں آ کر اپنا ہیلمٹ اور بلا لاہور کے فائیو اسٹار ہوٹل کے ایک مہنگے فانوس پر دے مارا۔
جیمز فالکنر گزشتہ تین میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر ز کی پلینگ الیون کا حصہ نہیں تھے جب کہ اب تک اُنہوں نے جو چھ میچ کھیلے اُن میں چھ وکٹیں حاصل کیں اور مجموعی طور پر 49 رنز اسکور کیے۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل
جیمز فالکنر کے پی ایس ایل چھوڑنے پر سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین برہم دکھائی دیتے ہیں۔
فرید خان نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کھلاڑیوں کو ایڈوانس ادائیگی کی جاتی ہے اور یہی خاصیت اسے دنیا کی دیگر لیگز سے ممتاز کرتی ہے۔
Foreign players have always spoken highly of Pakistan Super League, all payments have been made in advance in the past as well, the league has never had such issues unlike other leagues (which I won%27t mention) and James Faulkner%27s case seems to be the only one right now. #HBLPSL7
— Farid Khan (@_FaridKhan) February 19, 2022
وجاہت کاظمی نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ پی ایس ایل میں شامل کھلاڑیوں کو لیگ شروع ہونے سے پہلے ہی 70 فی صد ادائیگی کر دی جاتی ہے جب کہ باقی ماندہ 30 فی صد رقم ایونٹ ختم ہونے کے بعد دی جاتی ہے۔ البتہ اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ فالکنر پی سی بی سے مزید رقم کا تقاضہ کر رہے تھے۔
Sources say the amount that was due to James Faulkner (70%) was credited into his account (remaining 30% after the conclusion of the event). He was demanding additional money from QG. Before departure and under the influence of alcohol, he damaged PC hotel property... 1/2
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) February 19, 2022
صادق نامی صارف نے ٹوئٹ میں پی سی بی سے مطالبہ کیا کہ صرف تفصیلی بیان سے کام نہیں چلے گا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ جیمز فالکنر کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ کیوں پی ایس ایل پاکستان کرکٹ کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔
We don%27t want just a detailed statement, take James Faulkner to court for defamation. PSL is matter of life and death for Pakistan Cricket. He can%27t just make false statement without thinking about the consequences. https://t.co/zdBdyZ9rou
— S A A D | LQ 🇵🇰 (@SaadSays22) February 19, 2022
سیٹھ عبداللہ نے ٹوئٹ کی کہ پی ایس ایل میں اے بی ڈویلیئرز، سنگاکارا، شین واٹسن، برینڈون میکولم اور شکیب الحسن جیسے کھلاڑی حصہ لے چکے ہیں اور کبھی کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوا۔
Big names like AB de Villiers, Brendon McCullum, grant elliot, shane watson, luke ronchi, dawid malan, kumar sangakkara, shakib al hasan, dale steyn, played psl and never ever complained about anything let alone payment thing. What the hell is wrong with james faulkner??
— Sir Saith Abdullah (@SaithAbdullah99) February 19, 2022
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے قبل جیمز فالکنر پی ایس ایل کے چھٹے سیزن میں لاہور قلندرز کا بھی حصہ رہے تھے۔
جیمز فالکنر آسٹریلیا کی جانب سے ایک ٹیسٹ، 69 ایک روزہ میچ اور 24 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں جب کہ وہ 2015 کے ورلڈ کپ وننگ اسکواڈ میں بھی شامل تھے۔