دو ماہ میں دوسرا جیٹ طیارہ غلط ہوائی اڈے پر اترا

فائل

’ساؤتھ ویسٹ ایرلائنز‘ کا جیٹ طیارہ، جس میں 124 مسافر اور عملے کے پانچ ارکان سوار تھے، نے اتوار کی رات شکاگو سے اُڑان بھری تھی اور مِزوری کے ’براینسن‘ نامی ایک چھوٹے سے شہر کے ہوائی اڈے پر اترنا تھا، وہ 11 کلومیٹر دور ایک چھوٹے ہوائی اڈے پر اترا
دو ماہ میں دوسری بار، امریکہ میں ایک بڑا جیٹ طیارہ غلط ہوائی اڈے پر اترا ہے۔

’ساؤتھ ویسٹ ایرلائنز‘ کے جیٹ طیارے نے، جس میں 124 مسافر اور عملے کے پانچ ارکان سوار تھے، اتوار کی رات شکاگو سے اُڑان بھری تھی اور مِزوری کے ’براینسن‘ نامی ایک چھوٹے سے شہر کے ہوائی اڈے پر اترنا تھا۔ لیکن، اس کے پائلٹوں نے جہاز کو 11 کلومیٹر دور ایک اور ہوائی اڈے پر اتار لیا، جِس کا نام ’ٹینی کاؤنٹی ایئرپورٹ‘ ہے۔

اس پرواز میں شامل ایک خاتون نے بتایا کہ طیارہ جھٹکے سے ایک ایسے رنوے پر اترا جو اصل رنوے کے لحاظ سے آدھی لمبائی کا تھا۔

خاتون کے بقول، بات یہ ہے کہ یہ ناہموار قسم کی لینڈنگ تھی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ہم سیٹ کے اندر دھنسے جا رہے تھے۔ اس لیے کہ، ہمارے طیارے کو دیکھتے ہوئے یہ رنوے بہت ہی چھوٹا تھا۔ اس لیے، بعد میں عملے کے لوگ آئے اور بتایا کہ ہم غلط رنوے پر اتر گئے ہیں۔

اس واقع میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ لیکن، حفاظت پر مامور امریکی اہل کار اس کی چھان بین کر رہے ہیں۔

نومبر میں ایک جمبو بوئنگ 747 کارگو جیٹ کے پائلٹ نے جہاز کو غلطی سے کینسس کی وسط مغربی ریاست میں واقع ایک چھوٹے ہوائی اڈے پر اتار دیا تھا، جب کہ اسے دراصل 13 کلومیٹر دور ایک فوجی اڈے پر اترنا تھا۔