جماعتِ اسلامی کا امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کا اعلان

فائل

جماعت کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مارچ کا مقصد کشمیری رہنما سید صلاح الدین کے لیے حمایت کا اظہار کرنا ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان نے امریکی حکومت کی جانب سے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسند مسلح تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے کے خلاف اتوارکو اسلام آباد میں واقع امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعے کو لاہور میں واقع جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے جماعت کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مارچ کا مقصد کشمیری رہنما کے لیے حمایت کا اظہار کرنا ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ آزادی کا جو حق امریکیوں کو حاصل ہے وہی حق کشمیریوں کو بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہدعوامی تحریک ہے جس میں کوئی بیرونی مسلح عنصر شامل نہیں۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے سے کشمیر کی تحریکِ آزادی میں تیزی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ آزادی ہر کسی کا حق ہے اور امریکہ کے بانی جارج واشنگٹن نے بھی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کی تھی۔

امیر جماعتِ اسلام کا کہنا تھا کہ امریکہ نے یہ پابندی بھارت کے کہنے پر لگائی ہے لیکن ہم ان دونوں ملکوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس کے نتیجے میں کشمیر جہاد اور آزادی کی جدوجہد تیز ہو گی۔

امریکہ نے گزشتہ ماہ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے دورۂ امریکہ کے دوران کشمیری علیحدگی پسند رہنما محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین کو عسکریت پسند گردانتے ہوئے عالمی دہشت گرد قرار دے دیا تھا۔

سید صلاح الدین بھارت کے زیرِ انتظام مقبوضہ کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسند تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ ہیں اور ان دنوں پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں مقیم ہیں۔

سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے کا اعلان وہائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے قبل کیا گیا تھا۔