صدارتی انتخاب اور افغان پناہ گزینوں کی توقعات

کراچی میں رہنے والے افغان پناہ گزین امید لگائے بیٹھے ہیں کہ الیکشن میں منتخب ہونے والا نیا افغان صدر ان کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرے گا اور وہ ایک دن اپنے ملک واپس جاسکیں گے۔
پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان میں تیرہ سال بعد نئے صدر کےاننتخاب کیلئے افغانستان کے شہریوں نے تو اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ووٹ ڈالے، ایسے میں پاکستان میں بسنےوالے پناہ گزین بھی نئے افغان صدر کے انتخاب کیلئے پر امید ہیں۔

پاکستان کے اہم شہر کراچی میں ایسے ہزاروں افغانی شہری ہیں جواپنے اہل خانہ کے ساتھ گزشتہ کئی برسوں سے 'پناہ گزین' کے طور پر افغانی کیمپوں میں رہتے ہیں۔

کراچی میں افغان پناہ گزینوں کے کوآرڈینیٹر حاجی عبداللہ نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ پاکستان میں اس وقت ہزاروں افغانی خاندان رہائش پذیر ہیں جن کی ایک بڑی تعداد کراچی کے مختلف علاقوں میں رہ رہی ہے۔

حاجی عبداللہ کا کہنا ہے کہ کراچی کے افغان مہاجرین بھی افغانستان صدارتی انتخاب کیلئے نہایت پر امید ہیں۔

کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں قائم افغان بستی کے رہائشی افغان شہری حفیظ اللہ جو کئی برس سے اپنے اہلخانہ سمیت کراچی میں رہ رہے ہیں افغانستان میں صدارتی الیکشن کے حوالے سے خاصے پرامید ہیں۔

حفیظ اللہ کا کہنا ہے کہ جب تک افغانستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگا امن قائم نہیں ہوسکے گا۔ ان کے بقول نیا صدر ملک میں امن قائم کرے اور غربت کا خاتمہ کرے تو مثبت تبدیلی آسکتی ہے۔


کراچی کی افغان بستی میں رہنے والے ایک اور پناہ گزین عبدالعزیز نامی افغانی شہری نے 'وی او اے' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہمیں تو پاکستان میں افغانستان کے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا گیا۔ اگر افغان حکومت کی جانب سے ہمیں بھی ووٹنگ کا حق مل جاتا تو ہم بھی ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے"۔

عبدالعزیز کا مزید کہنا تھا، "ہم کراچی میں روزگار کما کر گزارہ کررہے ہیں اور یہاں رہ رہے ہیں، امید ہے کہ الیکشن سے ملک میں آنے والا نیا صدر ہم جیسے پناہ گزینوں کیلئے بھی کوئی اقدامات کرے گا اور ہمیں واپس ملک میں بلائے گا۔ ہم اور ہمارے اہل خانہ امید کرتے ہیں کہ ہم واپس ایک دن اپنے ملک ضرور جائیں گے"۔

ایک اور افغان پناہ گزین فتح محمد کا کہنا ہے کہ "ہم پاکستان میں تو رہ رہے ہیں مگر ہمیں اپنے ملک کی بھی فکر ہے۔ ہم سب پناہ گزین ملک میں سب سے پہلے امن و امن کیلئے دعائیں کرتے ہیں"۔

فتح کہتے ہیں، "ہم نے افغانستان سے ہجرت کرکے بہت مشکلیں اٹھائی ہیں اتنا سفر کرکے ہم کراچی میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ افغانستان میں دہشتگردی کے واقعات ختم ہوجائیں تو ہم اپنے آبائی ملک واپس جاسکیں گے، افغانستان کا نیا صدر ہم پناہ گزینوں کیلئے بھی کچھ سوچے تاکہ افغانی شہری ہونے کے ناطے ہم اپنے ملک میں رہ کر وہاں کی خدمات کرسکیں"۔

ہفتے کو ہونے والے صدارتی انتخاب سے جہاں افغان شہری کئی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں، وہیں کراچی میں رہنے والے افغان پناہ گزین بھی یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ الیکشن میں منتخب ہونے والا نیا افغان صدر ان پناہ گزینوں کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرے گا اور وہ ایک دن اپنے ملک واپس جاسکیں گے۔