کراچی: امن وامان کی صورت حال پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس

فائل

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے طویل المدتی اقدامات کیے جائیں گے۔

کراچی میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے اتوار کو سندھ کی صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاھ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہوا جس میں مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار، پاکستان رینجرز سندھ کے سربراہ میجر جنرل بلال اکبر سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے طویل المدتی اقدامات کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری آپریشن کے نتیجے میں شہر میں جرائم میں کمی ہوئی ہے اور جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مددگاروں اور سہولت کاروں کے خلاف بھی ایکشن جاری رہے گا اور وہ مدارس جو دہشت گردی کو فروغ دینے میں کردار ادا کر رہے ہیں ان کے خلاف بھی کاروائی ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ صوبے میں رینجرز کے اختیارات اور قیام میں توسیع سندھ اسمبلی کرے گی اور انہیں امید ہے کہ اس ضمن میں اسمبلی میں حکومتی جماعت کو عددی اکثریت کی وجہ سے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ کراچی آپریشن میں پہلے سے گرفتار ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کو بھی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

رینجرز ایک طویل عرصے سے کراچی میں موجود ہیں اور ہر کچھ عرصے بعد صوبائی حکومت ایک انتظامی حکم نامے کے ذریعے ان کے یہاں قیام اور اختیارات میں توسیع کرتی ہے۔ چند روز قبل رینجرز کے خصوصی اختیارات کی میعاد ختم ہونے کے بعد سندھ حکومت نے صرف ایک مہینے کے لیے ان اختیارات میں توسیع کی تھی اور وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ اس فیصلے کی توثیق کے لیے صوبائی اسمبلی سے رجوع کیا جائے گا۔