کراچی آپریشن ’بلاتفریق‘ منطقی انجام تک جاری رہے گا: کور کمانڈر

ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کراچی کے امن کو ملک کے امن اور اس شہر کی ترقی کو ملک کی ترقی سے تعبیر کرتی ہے

ہفتے کو ایک سیمینار میں کراچی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، کور کمانڈر کراچی لفٹینٹ جنرل نوید مختار نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن ’بلاتفریق تمام شرپسندوں کے خلاف جاری ہے اور اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ آپریشن غیر سیاسی ہے اور اس میں ناکامی کی گنجائش نہیں‘۔


لفٹینٹ جنرل نوید مختار نے کہا کہ کراچی کے امن و امان کے مسائل کے حل کے لئے سیاسی اصلاحات، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت میں اضافہ اور بہتر عمل داری ضروری ہے۔

ہفتے ہی کو پاکستان رینجرز سندھ کے ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ کراچی کے علاقے پرانا گولیمار میں ایک مقابلے میں ایک کالعدم تنظیم کے چار دہشت گرد مارے گئے، جبکہ چھ زخمی ہوئے اور ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔


پچھلے دنوں، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور پاکستانی افوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی کراچی کا دورہ کیا، اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کراچی آپریشن کو ’بلاتفریق تمام شر پسندوں کے خلاف مزید تیز کیا جائے گا‘۔

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور اقتصادی مرکز ہے۔ اس شہر کی آبادی ملک کی مجموعی آبادی کا تقریباً 10 فیصد ہے۔ ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت اس شہر کے امن کو ملک کے امن اور اس شہر کی ترقی کو ملک کی ترقی سے تعبیر کرتی ہے۔


کراچی ایک طویل عرصے سے بدامنی کا شکار رہا ہے۔ تقریباً پچھلے ڈیڑھ سال سے شہر سے بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے رینجرز اور پولیس کا آپریشن جاری ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ ’اس آپریشن میں مشتبہ افراد کی ایک بڑی تعداد کو گرفتار اور ہلاک کیا جا چکا ہے، اور ان سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کیا گیا ہے‘۔


اہل کاروں کا دعویٰ ہے کہ اس آپریشن کے نتیجے میں، شہر میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی میں واضع کمی آئی ہے۔ لیکن، اب بھی کراچی میں سنگین جرائم اور دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔