کشمیری عوام پر امن رہیں: بھارتی وزیر داخلہ

اُنھوں نے وادی کے موجودہ حالات پر پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اُن کو امید ہے کہ تشدد کا سلسلہ بند ہوجانے کے بعد وہاں سیاسی عمل شروع کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے میں آسانی ہوگی۔اُنھوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ اُن کے بچے پُر تشدد سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں

مرکزی وزیرِ داخلہ پی چدم برم نے بھارتی کشمیر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ، بقول اُن کے، 50دِنوں سے جاری پُر تشدد مظاہروں کا سلسلہ بند کردیں اور امن قائم کریں، کیونکہ تشدد سے مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل سکتا۔

اُنھوں نے وادی کے موجودہ حالات پر پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اُن کو امید ہے کہ تشدد کا سلسلہ بند ہوجانے کے بعد وہاں سیاسی عمل شروع کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے میں آسانی ہوگی۔اُنھوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ اُن کے بچے پُر تشدد سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں۔

پی چدم برم نے یہ بھی کہا کہ مرکز قیامِ امن کی کوششوں میں عمر عبد اللہ حکومت کے ساتھ ہے۔ اُن کے مطابق، بھارتی حکومت امن کے قیام، مذاکرات کے اہتمام، جائز شکایات کے ازالے، ترقیاتی پروگراموں میں تیزی لانے اور تمام طبقات کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے میں عمر عبد اللہ حکومت کو مکمل تعاون دینے کی پیش کش کر تی ہے۔

اُن کے بیان کے بعد سینئر اپوزیشن رُکن ِ اسمبلی ایل کے آڈوانی نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا اُس کے پاس کوئی سیاسی لائحہ عمل بھی ہے یا وہ محض بیانات سے کام چلانا چاہتی ہے۔

اُدھر ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ وزیرِ اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کشمیر کے حالات پر غور و خوض کے لیے ایک کُل جماعتی اجلاس بلانے پر غور کر رہے ہیں۔