افغانستان میں ’قومی حکومت‘ کے قیام پر اتفاق

عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انھوں نے افغانستان میں ایک قومی حکومت تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

افغانستان کے حالیہ صدارتی انتخابات کے دو مخالف اُمیدواروں ڈاکٹر اشرف غنی اور عبداللہ عبد اللہ کے درمیان ملک میں قومی حکومت کی تشکیل کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔

خبررساں ادارے ’رائیٹرز‘ کے مطابق عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انھوں نے افغانستان میں ایک قومی حکومت تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے ایک مشترکہ معاہدے پر دستخط کیے جس میں قومی حکومت کے خدو خال کی تفصیلات وضع نہیں کی گئیں۔

رواں سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں دونوں امیدواروں نے اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کیا تھا جبکہ عبداللہ عبداللہ نے انتخابات میں دھاندلی کے الزمات عائد کرتے ہوے ووٹوں کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کیا تھا۔

افغانستان میں صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج اور پھر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے پر کھڑے ہونے والے تنازع کے حل کی کوششوں کے لیے امریکی وزیرخارجہ جان کیری جمعرات کو کابل پہنچے تھے، جہاں افغان رہنماؤں سے ان کی ملاقاتوں کو سلسلہ جمعہ کو دوسرے روز بھی جاری رہا۔

جمعہ کو کیری نے صدر حامد کرزئی سے بھی ملاقات کی جبکہ صدارتی امیدواروں عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی سے بھی علیحدہ علیحدہ ملے۔

جان کیری گزشتہ ماہ بھی غیر اعلانیہ دورے پر کابل پہنچے تھے جہاں انھوں نے صدارتی امیدواروں کے درمیان انتخابی نتائج سے متعلق مصالحت کے لیے کردار ادا کیا۔

کابل میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرنے والے بین الاقوامی مبصرین تقریباً 23 ہزار بیلٹ بکسوں میں سے 18 فیصد کا از سر نو جائزہ لے چکے ہیں۔

مسٹر کیری کے ساتھ سفر کرنے والے محکمہ خارجہ کے حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ رواں ماہ کے اواخر تک افغانستان کا نیا صدر اپنا منصب سنبھال لے۔ چار ستمبر کو ویلز میں نیٹو کا اجلاس ہونے جا رہا ہے اور اس میں افغانستان میں بین الاقوامی برادری کے کردار پر بحث ہو گی۔