پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن میں ہفتے کو کراچی کنگز نے دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کو دو وکٹوں سے شکست دے کر ایک اہم کامیابی حاصل کرلی۔ لاہور میں کھیلے گئے مقابلے میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کے 176 رنز کے ہدف کو آٹھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل تو کر لیا لیکن میچ کا فیصلہ آخری گیند پر ہوا۔
اس سنسنی خیز مقابلے میں کبھی لاہور قلندرز کا پلڑا بھاری دکھائی دیا اور کبھی کراچی کنگز کا لیکن میر حمزہ کی احسن حفیظ کی گیند پر وکٹوں کے عقب میں باؤنڈری نے کراچی کنگز کو مسلسل دوسرا میچ جتوا دیا۔
جس طرح یہ کراچی کی مسلسل دوسری فتح تھی، اسی طرح لاہور قلندرز کی مسلسل چوتھی شکست۔ اس سال کے پی ایس ایل میں لاہور قلندرز نے اب تک ایک میچ بھی نہیں جیتا جو اس لیے بھی حیران کن ہے کیوں کہ وہ گزشتہ دو پی ایس ایل ایڈیشنز جیت چکے ہیں۔
The much-anticipated #HBLPSL9 clash fully lived up to its hype 🙌Karachi Kings edge past Lahore Qalandars at Gaddafi Stadium in a frenetic last-ball finish 🏏#KhulKeKhel | #LQvKK pic.twitter.com/ammpJeGamq
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) February 24, 2024
ماہرین کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا صارفین نے بھی دفاعی چیمپئن ٹیم کی مسلسل چوتھی شکست پر تعجب کا اظہا کیا ہے۔ کسی کے خیال میں انہیں ایک معیاری اسپنر کی کمی دکھائی دے رہی ہے تو کسی کے خیال میں ان کی شکست کی سب سے بڑی وجہ خود اعتمادی کی کمی ہے۔
فی الحال تو چار میچز کے بعد لاہور قلندرز واحد ٹیم ہے جس کے حصے میں ابھی تک کوئی کامیابی نہیں آئی ہے۔ مسلسل تین فائنل کھیلنے والی محمد رضوان کی ملتان سلطانز اور رائلی روسو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اس وقت چھ چھ پوائنٹس کے ساتھ سرِفہرست ہیں۔
شان مسعود کی قیادت میں اس بار پی ایس ایل کھیلنے والی کراچی کنگز کے تین میچوں کے بعد چار جب کہ شاداب خان کی اسلام آباد یونائیٹڈ اور بابر اعظم کی پشاور زلمی کے دو دو پوائنٹس ہیں۔
#HBLPSL9 Standings 📈Lahore Qalandars remain winless and at the bottom while Karachi Kings clinch back-to-back victories to make it 4️⃣ points 🏏#KhulKeKhel | #LQvKK pic.twitter.com/vdhSmtqtcq
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) February 24, 2024
لاہور قلندرز کی مایوس کن کارکردگی کی کیا وجوہات ہیں؟
اس وقت لاہور قلندرز کے مداحوں کے دماغ میں سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ان کی ٹیم کی کارکردگی اچانک کیسے خراب ہوگئی۔ ایک ایسی ٹیم جس کو شکست دینے کی پلاننگ مخالف ٹیمیں کرتی تھیں، وہ تقریباً جیتے ہوئے میچز کیسے ہار رہی ہے؟
یہ بات درست ہے کہ اس بار لاہور قلندرز کو افغانستان کے کھلاڑی راشد خان کی خدمات حاصل نہیں جو انجری کی وجہ سے ایونٹ سے باہر ہو گئے۔ لیکن اسپنر جارج لنڈے اور آل راؤنڈر ڈیوڈ ویزا کے دورانِ ایونٹ زخمی ہو جانے کی وجہ سے بھی ٹیم کی کارکردگی پر فرق پڑا۔
اس کے باوجود ان کے پاس اب بھی زمان خان، حارث رؤف اور کپتان شاہین شاہ آفریدی کی صورت میں ایک اچھا بالنگ اٹیک موجود ہے جب کہ اس بار کی حنیف محمد کیپ بھی انہی کے صاحبزادہ فرحان کے پاس ہے۔
نوجوان بلے باز خواجہ نافع کی 31 گیندوں پر 60 رنز کی ناقابل شکست اننگز ہو، افتخار احمد کے ایک ہی اوور میں 24 رنز یا لاہور قلندرز کی مایوس کن پرفارمنس پر ماہرین کی رائے بھی ایک دوسرے سے مختلف ہے۔
اسپورٹس صحافی رضوان علی سمجھتے ہیں کہ حال ہی میں آئی ایل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی سکندر رضا سے میچ میں ایک بھی اوور نہ کرانا لاہور قلندرز کی کراچی کے خلاف شکست کی وجہ بنا۔
Sikandar Raza was player of the tournament at ILT20. He has won 19 T20 MOM awards in recent years, yet he came to bat at No. 7 today and didn’t bowl a single over, mindboggling decision by Qalandars. #LQvKK #PSLSeason9
— Rizwan Ali (@joji_39) February 24, 2024
ان کے خیال میں ایک ورلڈ کلاس آل راؤنڈر کو پہلے ساتویں نمبر پر بھیجنا اور پھر 19 ٹی ٹوئنٹی مین آف دی میچ ایوارڈ جیتنے والے کھلاڑی سے ایک بھی اوور نہ کرانا سمجھ سے باہر تھا۔
ٹی وی پروگرام دی پویلین میں بھی سابق کپتان مصباح الحق، محمد حفیظ اور اظہر علی نے سکندر رضا کو استعمال نہ کرنے پر حیرانی کا اظہار کیا۔ ان کے خیال میں شاہین آفریدی اگر سکندر رضا کو آخری اوور دیتے تو میچ کا نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔
Was it a blunder to not give the last over to #SikandarRaza? Hear out what our experts think.#ASportsHD #ThePavilion #HBLPSL9 #WasimAkram #MohammadHafeez #MisbahUlHaq #AzharAli #FakhreAlam #LQvKK pic.twitter.com/z5sAkzH3oo
— ASports (@asportstvpk) February 24, 2024
اسی پروگرام کی وائرل ہونے والی ایک کلپ میں اظہر علی نے کہا کہ جس طرح گزشتہ سیزن میں کامران غلام کو سائیڈ لائن کیا گیا تھا، اسی طرح اس بار عبداللہ شفیق کو ٹیم سے باہر رکھا جا رہا ہے جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔
Azhar Ali : Lahore Qalandars kuch pattay hamesha tortay hain. Suddenly Abdullah Shafiq Aur Kamran Ghulam bahir hogaye hain. pic.twitter.com/9dzjhisCry
— Thakur (@hassam_sajjad) February 24, 2024
کچھ اسی قسم کی بات سوشل میڈیا صارف ہیز ہارون نے بھی کی جن کے خیال میں لاہور قلندرز کی شکستوں کے پیچھے ان کے اپنے فیصلے ہیں جس میں عبداللہ شفیق کو مڈل آرڈر میں بھیجنا سر فہرست ہے۔
Lahore Qalandars deserve to lose simply for keeping Abdullah Shafique down the order. Crazy decision to waste the batsman who won you 2 tournaments in a row🤨🤦♂️
— Haroon (@hazharoon) February 21, 2024
انہوں نےکہا کہ جس کھلاڑی نے ٹیم کو دو ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا، اس کے ساتھ اس قسم کا سلوک حیران کن ہے۔
احمر نجیب ستی نے تو پہلے پانچ پی ایس ایل ایونٹس میں لاہور قلندرز کی پرفارمنس کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ لگ رہا ہے کہ لاہور کی ٹیم اپنی نارمل پوزیشن پر واپس آگئی ہے۔
Lahore Qalandars back to their normal position 😀#HBLPSL9 #LQvKK pic.twitter.com/GYWUNkhkVW
— Ahmer Najeeb Satti (@AhmerNajeeb) February 24, 2024
اسپورٹس صحافی عمران صدیق نے حارث رؤف کی گزشتہ تین میچز کی کارکردگی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خراب فارم کی وجہ سے ان کی ٹیم کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
Haris Rauf Last 3 Matches in PSL4 overs 49/03 overs 38/0 4 overs 47/1his horrendous form continues pic.twitter.com/doRmDyum6n
— ٰImran Siddique (@imransiddique89) February 19, 2024
جب کہ باسط سبحانی کی رائے میں شاہین آفریدی کی بطور قائد ناتجربہ کاری ٹیم کی شکست کی وجہ ہے۔
Shaheen Afridi is an immature captain! pic.twitter.com/adHXs9NMNt
— Basit Subhani (@BasitSubhani) February 19, 2024
لاہور قلندرز کی مسلسل شکستوں پرایک صارف نے میم کے ذریعے بتایا کہ چونکہ پی ایس ایل سے کے ایف سی بطور اسپانسر جڑا ہوا ہے، اس لیے دفاعی چیمپئن ٹیم پلان کے مطابق میچز نہیں جیت رہی۔
Respect increased for Lahore Qalandars❤️#PSL9 | #PSL2024 | #HBLPSL9 pic.twitter.com/HUUYovEuBM
— Ehtisham Siddique (@iMShami_) February 24, 2024
ایک اور صارف کے خیال میں افغانستانی بالر راشد خان کی غیر موجودگی اس کا سبب ہے، تاہم انہوں نے اس کا اظہار ایک مزاحیہ میم کے ذریعے کیا۔
Lahore qalandars without Rashid khan: pic.twitter.com/Znc0yTsFqh
— Zain arshad (@izainarshad) February 19, 2024
زین ارشد نامی صارف نے لاہور قلندرز کے مالک رانا فواد کی ایک پرانی تصویر پوسٹ کی جس میں وہ ٹیم کی شکست پر افسردہ تھے۔
Lahore Qalandars fans right now. 😂 pic.twitter.com/VKCLJBpFvy
— Zohaib Khan (@WinterTwilight2) February 24, 2024
لاہور قلندرز کی ٹیم اس وقت ایونٹ سے مکمل آؤٹ تو نہیں ہوئی ہے کیوں کہ ان کے ابھی چھ میچز باقی ہیں۔ پلے آف مرحلے میں پہنچنے کے لیے اب ان کے پاس غلطی کی گنجائش بہت کم ہے۔