لیبیا: باغیوں کا آخری آئل ریفائنری پر بھی قبضے کا دعویٰ

لیبیا: باغیوں کا آخری آئل ریفائنری پر بھی قبضے کا دعویٰ

لیبیا کی باغی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ملک کے مغربی شہر زاویہ میں واقع حکومت کے زیرِ انتظام تیل کی آخری تنصیب پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

باغیوں نے جمعرات کو اعلان کیا کہ انہوں نے دارالحکومت طرابلس سے 50 کلومیٹر مغرب میں واقع شہر زاویہ میں موجود آئل ریفائنری کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس سے ایک روز قبل باغی کمانڈروں نے کہا تھا کہ انہوں نے ریفائنری کی طرف جانے اور وہاں سے آنے والی لائنیں بند کردی ہیں۔

شہر سے فرار ہونے والے رہائشیوں نے بدھ کو ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ حزبِ مخالف کے جنگجوؤں نے شہر کے بیشتر حصوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جہاں باغی انتظامیہ کے سرخ، سیاہ اور سبز رنگ پر مشتمل پرچم لہراتے دیکھے جاسکتے ہیں۔

اس سے قبل بدھ کو لیبیا کے حکمران معمر قذافی کی حامی افواج نے باغیوں کے زیرِقبضہ علاقوں پر بمباری کی تھی جبکہ ریفائنری میں چھپے نشانہ بازوں نے باغی جنگجوؤں کو گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

زاویہ کے وسیع رقبے پر پھیلی ہوئی آئل ریفائنری حکومت کو درکار ایندھن کی ضروریات کا بہت کم حصہ پورا کرتی ہے جبکہ ان ضروریات کا بیشتر حصہ تیونس اور الجیریا سے اسمگل ہونے والے تیل سے پورا کیا جاتا ہے۔

دریں اثناء باغی اور قذافی افواج کے مابین ملک کے مشرقی محاذ پر بھی لڑائی جاری ہے جہاں اہم شہر بریگا میں منگل کو ہونے والی لڑائی میں 18 باغی جنگجو ہلاک اور 33 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔

حزبِ مخالف کے جنگجو شہر میں موجود بندرگاہ اور کئی ماہ سے غیر فعال آئل ریفائنری سے سرکاری افواج کو بے دخل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

ادھر امریکی افواج نے لیبیا میں نگرانی کے آپریشن کے لیے دو مزید مسلح ڈرون طیارے تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لیبیا کے باغی جنگجو مختلف محاذوں پر جاری لڑائی میں نیٹو کی فضائی اعانت پر انحصار کر رہے ہیں۔