چین میں زندگی معمول پر آنے لگی

چین کے وسطی شہر ووہان میں تعمیراتی کام دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔ مزدور اپنے اپنے کاموں لگ گئے ہیں لیکن احتیاطاََ اب بھی ماسک پہنے ہوئے ہیں۔

دوسرے ممالک کی طرح چین میں بھی سڑکوں پر پھلوں کی خرید و فروخت روزانہ کا معمول ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد یہ خرید و فروخت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔
 

چین میں سیاحت کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیاں لاک ڈاؤن کے باعث چلنا بند ہوگئی تھیں مگر اب انہیں دوبارہ سڑکوں پر چلتے ہوئے دیکھا جاسکے گا۔

ژنگ ژو کی دیوار بھی دیوار چین کی طرح مقامی سیاحوں کی دلچسپی کا باعث ہے اور سیکڑوں افراد یومیہ یہاں سیر کرنے آتے ہیں۔

صوبہ ہوبئی کے شہر ووہان میں زندگی کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں۔ لوگوں نے صبح صبح گھر سے نکل کر ورزش کرنا بھی شروع کر دی ہے۔

بسوں میں سفر کرنے والے مسافروں نے پھر سے شہر کے اسٹاپس پر بسوں کا انتظار شروع کر دیا ہے۔

سڑکوں پر مقامی ڈرائیورز بھی اب مسافروں کی تلاش میں ہیں تاکہ روزگار جاری رہے۔

شہروں میں آئس کریم پارلرز دوبارہ کھل گئے ہیں۔ ان پارلرز پر فروخت ہونے والی آئس کریم نے بچوں کے مرجھائے چہروں پر دوبارہ مسکراہٹ سجا دی ہے۔
 

صوبے میں لوکل ٹرینوں نے دوبارہ پٹڑیوں پر دوڑنا شروع کر دیا ہے اور ریلوے اسٹیشنز و پلیٹ فارمز پر لوگوں کی آمد و رفت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔

طویل انتظار اور لاک ڈاؤن کے بعد صوبے ہوبئی کی سڑکوں پر کھڑی رکاوٹوں کو ہٹانے کا عمل جاری ہے۔ توقع ہے کہ ہوبئی کے ساتھ ساتھ پورے چین میں زندگی پھر سے معمول پر لوٹ آئے گی۔

لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کے بعد احتیاط کے طور پر خواتین اور بچے اب بھی ماسک پہن کر گھروں سے باہر نکلتے ہیں۔

شہر کی سُپر مارکیٹس بھی پوری طرح کھل گئی ہیں۔ اسٹور ورکرز کے دن پھر سے مصروفیت میں گزرنے لگے ہیں۔