بم بھیجنے کی سازش: یمن میں ایک خاتون گرفتار

امارات نیوز ایجنسی کی طرف سے جاری کی گئی تصویر

یمن میں اہل کاروں نے امریکہ جانے والے مال بردار طیاروں کے ذریعے دو طاقتور بم بذریعہ میل بھیجنے کے شبہے میں ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔

یمنی صدر علی عبداللہ صالح نے ہفتے کے روز بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت صنعیٰ کے ایک مکان کو گھیرے میں لیا جہاں ایک عورت نے پناہ لے رکھی تھی۔

مسٹر صالح نے کہا کہ اُنھوں نے امریکہ کی فراہم کردہ اس اطلاع پرخاتون کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے جس میں اُنھیں مشتبہ قرار دیا گیا تھا ۔ یمنی عہدے داروں نے کہا کہ یہ خاتون صنعیٰ کی ایک یونیورسٹی میں میڈیکل کی طالب علم ہے۔

امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر جینٹ نیپولیٹانو نے ہفتے کو کہا کہ دھماکہ خیز پیکیجز پر القاعدہ کی ایسی نشانیاں موجود تھیں جو خاص طور پر اس کی یمنی شاخ کے جسے جزیرہ عرب کی القاعدہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اُس سے میل رکھتی ہیں۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ پیکیجز میں وہی دھماکہ خیز مادہ تھا جسےPETN, or pentaerythritol tetranitrate کہا جاتا ہے اور جس سے گذشتہ دسمبر میں امریکہ آنے والے طیارے کو اُڑانے کی ناکام کوشش کے وقت استعمال کیا گیا تھا۔ 2009ء کی اِس سازش کو یمن کی القاعدہ کے دھڑے سے منسلک کیا گیا تھا۔


طیارے کے ذریعے بھیجے جانے والے یہ فضائی پیکیجز جمعے کو برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے ہوائی اڈوں پر برآمد ہوئے تھے۔ اُن پر امریکہ کی وسط مغربی ریاست اِلی نوائے کے شہر شکاگو کی یہودی عبادتگاہوں کا پتہ درج تھا۔

امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بم سازش سے متعلق خفیہ اطلاع سعودی عربیہ کی انٹیلی جنس نے فراہم کی تھی۔