ملالہ نے برطانیہ کی 'با اثر ترین ایشین' کا ایواڈ جیت لیا

اس تقریب میں ججوں کے متفقہ فیصلے سےملالہ کو ’جی جی ٹو‘ کی فہرست میں شامل101 با اثر ایشین شخصیات کے مقابلے میں برطانیہ کی سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والی ایشین قرار دیا گیا ہے۔
تعلیمی مہم کی کارکن ملالہ یوسفزئی نے برطانیہ میں رہنے والی سب سے زیادہ 'با اثر ایشین ' ہونےکا اعزازحاصل کیا ہے انہیں یہ ایواڈ ان کی جرات مندی اور بہادری کےصلے لندن کی ایک شاندار تقریب میں دیا گیا ۔

گذشتہ شب GG2 کی جانب سے 'لیڈر شپ اینڈ ڈائیورسٹی ایواڈ' کی سالانہ تقریب ہوئی۔ اس تقریب میں ججوں کے متفقہ فیصلے سے ملالہ یوسفزئی کو جی جی ٹو کی فہرست میں شامل سو سے زائد با اثر ایشین شخصیات کے مقابلے میں برطانیہ کی سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والی ایشین قرار دیا گیا۔

برطانیہ میں رہنے والے 101 طاقتور ایشین شخصیات کا انتخاب ہر سال 'پبلشنگ ہاؤس دا ایشین میڈیا اینڈ مارکیٹنگ گروپ' کی جانب سے کیا جاتا ہے۔

مقامی اخبار کے مطابق ملالہ نے یہ اعزاز گذشتہ برس کے فاتح لیبر جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کیتھ واز کو شکست دے کر حاصل کیا ہے۔ لیبر جماعت سے تعلق رکھنے والے کیتھ واز دوسرے نمبر پر با اثر برطانوی ایشین منتخب کئے گئے جبکہ مشہور انڈین بزنس ٹائیکون لکشمی متل کا انتخاب تیسرے نمبر پر طاقتور برطانوی ایشین کے طور پر کیا گیا۔

سال 2013 کی بااثر شخصیات میں برطانوی میوزک بینڈ 'ون ڈائرکیشن' کے پاکستانی نژاد برطانوی گلوکار زین ملک کو برطانیہ کا ساتواں با اثر ایشین قرار دیا گیا ہے دیگر نامور ایشین شخصیات میں کنزرویٹیو جماعت کی رکن بیرونس سعیدہ وارثی اور رکن پارلیمنٹ صادق خان کو بیس اولین برطانوی ایشین با اثرافراد میں شامل کیا گیا ہے۔


لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز بلند کرنے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو ایک برس قبل نو اکتوبر کو وادی سوات میں طالبان نے سر میں گولی مار کر زخمی کر دیا تھا جس کے بعد انھیں علاج کے لیے برمنگھم کوئین الزیبیتھ ہسپتال لایا گیا تھا اور اب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برمنگھم میں مقیم ہیں۔

واقعے کے روز ملالہ کے ہمراہ زخمی ہونے والی طالبات شازیہ رمضان اور کائنات ریاض کو بھی اس ایواڈ تقریب میں طالبان کے خلاف ثابت قدمی سے ڈٹے رہنے اور بہادری سے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کے لیے جی جی ٹو کا ایواڈ دیا گیا ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے اپنے ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ ،’ہمیں اپنے حق کے لیے آوازاٹھانے والے بچوں کی جدوجہد کو تسلیم کرنا چاہیے اور انسانی اسمگلنگ کا حصہ بننے والے بچوں کی مدد کرنا چاہیے دہشت گردی کے خطرات ہمیں نہیں روک سکتے ہیں اور ہم لڑکیوں کی تعلیم کے حق کی مہم کو جاری رکھیں گے‘۔

منتظمین کی جانب سے کہا گیا کہ ، ’ایک طاقتور اور با اثر ترجمان کے طور پر عالمی سطح پرسامعین کےساتھ ساتھ سیاسی فیصلہ سازوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت ملالہ کو جی جی ٹو کی منتخب طاقتورشخصیات میں نمایاں کرتی ہے اوریقینی طور پر وہ اس اعزازکی حقدار ہے‘۔

سوات سےتعلق رکھنے ملالہ یوسفزئی کو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے پر اب تک کئی عالمی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔