جان کیری وزیر خارجہ کے عہدے کے نمایاں امیدوار

فائل

ذرائع ابلاغ نے نامزدگی کے عمل سے واقف ذرائع کےحوالے سے خبر میں کہا ہے کہ متوقع طور پر صدر اوباما جلد ہی سینیٹ کی امور ِخارجہ کمیٹی کے سربراہ کی وزیر خارجہ کے طور پر نامزدگی کرسکتے ہیں
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سوزن رائیس کی طرف سے وزیر خارجہ کے طور پر اپنے نام پرغور سے معذرت کی درخواست پیش کیے جانے کے بعد، اب اِسی عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر جان کیری کی نامزدگی کا امکان نمایاں لگتا ہے۔

خبر رساں اداروں اے پی اور رائیٹرز نےنامزدگی کے عمل سےواقف ذرائع کےحوالے سےاپنی خبر میں کہا ہے کہ متوقع طور پر صدر جلد ہی سینیٹ کی امور ِخارجہ کمیٹی کے سربراہ کی وزیر خارجہ کے طور پر نامزدگی کریں گے۔

رائیٹرز کی خبر کے مطابق، سینیٹر جان کیری کی نامزدگی کا اعلان اگلے ہفتے کے وسط میں متوقع ہے۔ تاہم، پھر کنیٹی کٹ کے المناک واقع کے تناظر میں نامزدگی چند روز کے لیے مؤخر بھی ہو سکتی ہے۔

جان کیری سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ ہیں اور 2004ء میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار تھے۔ اگر صدر براک اوباما اُنھیں اِس عہدے کے لیے نامزد کرتے ہیں، تو متوقع طور پر سینیٹ میں اُن کے ساتھی آسانی کے ساتھ اُن کے نام کی تائید کرسکتے ہیں۔

ریاست میساچیوسٹس کے انہتربرس کے سینیٹر شروع ہی سے اوباما کے حامی رہے ہیں اور صدر کی طرف سے ہلری کلنٹن کو نامزد کرنے سے قبل یہ قیاس آرائی عام تھی کہ وہی صدر کے پہلے وزیر خارجہ ہوں گے۔

ایک عرصے سے ہلری کلنٹن یہ کہتی آئی ہیں کہ وہ صدر اوباما کی پہلی مدت صدارت کے بعد عہدے سے ریٹائر ہوجائیں گی۔

صدر کی کابینہ میں ردو بدل کی صورت میں نبراسکا سے تعلق رکھنے والے سابق ریپبلیکن سینیٹر چَک ہیگل بھی ایک ممکنہ متبادل فرد ہوسکتے ہیں، جن کا نام لیون پنیٹا کی جگہ وزیر دفاع کے امیدوار کے طور پر لیا جارہا ہے۔

کیری اور ہیگل کی نامزدگی سے ویتنام جنگ میں امتیازی خدمات دینے والے دو سابق فوجی امریکہ کے خارجہ اور فوجی امور کے محکموں کے سربراہ بن جائیں گے۔ کیری بحریہ میں خدمات انجام دے چکے ہیں، جب کہ ہیگل بری فوج سے وابستہ تھے۔

ازدواجی بندھن سے باہر کے تعلق کی بنا پر پچھلے ماہ ریٹائرڈ جنرل ڈیوڈ پیٹرئیس نے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ پیش کیا تھا، جِن کی جگہ صدر اوباما کسی متبادل کو نامزد کریں گے۔

بیس جنوری کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک مختصر تقریب میں براک اوباما صدارتی عہدے کی دوسری میعاد سنبھالیں گے۔ کیونکہ یہ اتوار کا دِن ہوگا، اِس لیے اُن کی باقاعدہ تقریب حلف برداری کا انعقاد21جنوری کو ہوگا۔