نیلسن منڈیلا کی آبائی علاقے میں تدفین

جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور نسل پرستی کے خلاف عالمی سطح پر علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا کی میت ہفتہ کو پریٹوریا سے اُن کے آبائی علاقے کونو منتقل کر دی گئی۔

مسٹر منڈیلا کی میت ہفتہ کی صبح ’واٹرکلوف‘ ائیر بیس پہنچائی گئی جہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے اُسے کونو روانہ کیا گیا۔ ٰیہاں افریقی نیشنل کانگریس کی طرف سے انھیں ’’آخری سلام‘‘ پیش بھی کیا گیا۔

جنوبی افریقہ کے رہنماء کی میت عام دیدار کے لیے پریٹوریا کی سرکاری عمارت یونین بلڈنگ میں تین روز کے لیے رکھی گئی تھی۔

حکام کے مطابق لگ بھگ ایک لاکھ افراد مسٹر منڈیلا کے آخری دیدار کے لیے پریٹوریا کی یونین بلڈنگ آئے۔

جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر طویل علالت کے بعد گزشتہ ہفتے 95 برس کی عمر میں  انتقال کر گئے تھے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں جوہانسبرگ کے نیشنل اسٹیڈیم میں نیلسن منڈیلا کے لیے یادگاری تقریب منعقد کی گئی جس میں دنیا بھر سے 80 سے زائد سربراہان مملکت اور سربراہان حکومت، شاہی خاندانوں کے نمائندے اور اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی تھی۔

کونو میں  تھیمبو قبیلے کے لوگ روایتی رسوم  ادا کریں گے۔

نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات اتوار کو اُن کے آبائی علاقے کونو میں ادا کی جائیں گی جہاں بعد میں اُنھیں دفن کیا جائے گا۔

منڈیلا کے تابوت کے پاس ان کی سابقہ اہلیہ اور بیوہ موجود ہیں

کونو میں ہونے والی آخری رسومات کے لیے بنائے گئے اسٹیج پر منڈیلا کی عمر کے ہر سال کی علامت کے طور پر 95 شمعیں روشن کی گئیں