نائجیریا: بوکو حرام کے چنگل سے 59 مغویوں کی بازیابی

فائل

فوجی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ فوج نے مدوگری کے شمال مشرقی شہر کے قریب واقع بوکو حرام کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا؛ جس میں 59 مغویوں کی بازیابی کے علاوہ، متعدد دہشت گرد ہلاک جب کہ بیشمار ہتھیار اور گاڑیاں قبضے میں لی گئیں

نائجیریا کی فوج نے جمعرات کو بتایا ہے کہ بوکوحرام کے شدت پسندوں کی جانب سے یرغمال بنائی گئی 59 خواتین، بچوں اور عمررسیدہ افراد کوبرآمد کر لیا گیا ہے۔

فوجی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ فوج نے مدوگری کے شمال مشرقی شہر کے قریب واقع بوکو حرام کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔

اہل کاروں نے بتایا ہے کہ چھاپے کے دوران متعدد دہشت گرد ہلاک جب کہ بیشمار تعداد میں ہتھیار اور گاڑیاں قبضے میں لی گئیں۔

فوجی ترجمان کرنل سانی کوکاشویکا عثمان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ جب بھی اس پیمانے کی کامیابی نصیب ہوتی ہے، اس کے نتیجے میں نہ صرف لڑنے والی افواج کا حوصلہ بلند ہوتا ہے، بلکہ نائجیریا کی مجموعی آبادی کا خاصہ اعتماد بڑھتا ہے۔

برآمد کیے گئے یرغمالیوں میں پانچ بڑی عمر کے افراد سمیت، 54 خواتین اور بچے شامل ہیں۔

قید سے رہائی پانے والوں میں سے چند افراد نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ دہشت گرد اُنھیں کھانے کے لیے کم خوراک دیتے تھے، جب کہ اکثر و بیشتر اُنھیں ہلاک کرنے کی دھمکیاں دی جاتی تھیں۔
بوکو حرام کے شدت پسند اکثر دیہاتوں پر چھاپے مارتے اور مکینوں کو اغوا کرتے ہیں، اور اسلام قبول کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

گذشتہ سال بوکو حرام نے ملک کے شمال مشرقی علاقے کے ایک چھوٹے سے قصبے سے اسکول کی تقریباً 300 بچیاں اغوا کر لی تھیں جو خبر دنیا بھر میں شہ سرخیوں کی زینت بنی، جس پر اس شدت پسند گروہ کی شدید مذمت کی گئی۔ اُن میں سے 200 سے زیادہ لڑکیاں ابھی تک لاپتا ہیں۔

نائجیریا کو سخت گیر اسلامی ریاست بنانے کی کوشش کرتے ہوئے، بوکو حرام دہشت گردی کی خونریز کارروائیاں کرتی رہی ہے۔