شامی اپوزیشن کے لیے سات کروڑ ڈالر کی غیر ضرر رساں امداد

فائل

یہ امداد ایک ایسے وقت کی جارہی ہے جب شام میں داعش کے شدت پسندوں سے لڑنے کے لیے، امریکی فوج شامی باغیوں کی مدد کے لیے، اُنھیں تربیت فراہم کر رہی ہے

امریکی محکمہٴخارجہ نے جمعے کے روز بتایا ہے کہ شامی حزب اختلاف کو غیر مہلک اعانت فراہم کرنے کے لیے، کانگریس سے مل کر سات کروڑ ڈالر مالیت کی منظوری کی کوششیں جاری ہیں، جو صدر بشار الاسد کے خلاف صف آرا ہے۔

یہ امداد ایسے وقت کی جارہی ہے جب شام میں داعش کے شدت پسندوں سے لڑنے کے لیےامریکی فوج پہلے ہی شامی باغیوں کی مدد کے لیے، اُنھیں تربیت فراہم کر رہی ہے۔

محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یہ غیرمہلک امداد کمیونٹی کی بنیادی خدمات بجا لانے کے لیے استعمال کی جائے گی، جس میں حزب مخالف کے چُنیدہ مسلح دستوں کی مدد کرنا شامل ہے، جس میں ڈجیٹل سکیورٹی کی تربیت، جنگی جرائم کی دستاویز مرتب کرنا اور شامی حکومت کی دیگر خلاف ورزیوں کا ریکارڈ رکھنا شامل ہے۔

وائٹ ہاؤس نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان، الیسٹیئر باسکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک عرصے سے ہم یہ کہتے چلے آرہے ہیں کہ اسد کو لازمی طور پر جانا ہوگا، اور مذاکرات کے ذریعے ایک سیاسی عبوری دور کےمعاملات طے کیے جائیں، جن سے شامی عوام کی نمائندگی ہوتی ہو۔

محکمہٴخارجہ کے مطابق، اِس غیر ضرر رساں امداد کا اعلان اسد کے خلاف انقلاب کی چوتھے سال کیا گیا، جو شام کی حزب مخالف کے لیے امریکی حمایت پر مشتمل ہے، جسے انقلاب کے آغاز سے اب تک تقریباً 40 کروڑ فراہم کیے گئے ہیں۔