مشترکہ فوجی مشقوں پر شمالی کوریا کی'امریکہ کو جوابی اقدام' کی دھمکی

فائل فوٹو

شمالی کوریا نے تنبیہ کی ہے کہ اگر امریکہ نے آئندہ ماہ جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجیں مشقیں شروع کیں تو پیانگ یانگ 'امریکہ کے خلاف جوابی اقدام' کرے گا جس کی وجہ سے دونوں کوریائی ملکوں کے درمیان حال ہی میں تعلقات کو بہتر کرنے کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔

واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں سرمائی اولمپک کے موقع پر امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقیں ملتوی کر دی گئی تھیں اور اب یہ متوقع طور پر اپریل کے اوائل میں شروع ہو سکتی ہیں۔

جنوبی کوریا کی سرکاری نیوز زایجنسی ' یونہاپ' کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر کے مشیر سلامتی نے رواں ہفتے کہا تھا کہ مشترکہ فوجی مشقیں اپریل کے اوائل میں شروع ہوں گی۔

شمالی کوریا ان مشقوں کو تواتر کے ساتھ پیانگ یانگ کے لیے ایک خطرہ قرار دیتا رہا ہے جبکہ سیئول اور واشنگٹن کا موقف ہے کہ یہ معمول کی فوجی تربیتی مشقیں ہیں۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'کے سی این اے' نے ہفتہ کو اپنے تبصرے میں کہا کہ "اگر امریکہ ڈی پی آر کے ( ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا) یعنی شمالی کوریا پر تعزیرات کو برقرار رکھتے ہوئے فوجی مشقیں شروع کرتا ہے تو 'ڈی پی آر کے' اپنے طریقے سے امریکہ کے اقدام کا جواب دے گا۔ اور اس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پر عائد ہو گی۔"

امریکہ نے 23 فروی کو اعلان کیا تھا کہ وہ پیانگ یانگ کو جوہری اور طویل فاصلے تک مارکرنے والے میزائل پروگرام کو ترک کرنے پر مجبور کرنے کے لیے سخت ترین تعزیرات عائد کر رہا ہے۔