اوباما، کاسترو کی ’تاریخی‘ ملاقات

نصف صدی میں امریکہ اور کیوبا کے سربراہان کے درمیان یہ پہلی باضابطہ ملاقات ہے۔

امریکہ اور کیوبا کے تعلقات سنہ 1960 کی دہائی کے آغاز سے منجمد تھے جب کیوبا میں کمیونسٹ انقلاب کے بعد امریکہ نے اس سے سفارتی تعلقات ختم کر کے تجارتی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔



 

صدر اوباما اور کاسترو پاناما میں ساتویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔

صدر کاسترو نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کچھ معاملات پر اب بھی عدم اتفاق ہے اور کہا کہ مکمل سفارتی تعلقات بحال ہونے میں وقت لگے گا۔

باضابطہ ملاقات سے قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان غیر رسمی طور پر مختصر آمنا سامنا بھی ہوا۔

برازیل کی صدر دیلما روزیف نے امریکہ اور کیوبا کے درمیان ہونے والی پیش رفت کی تعریف کی۔

صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ان کا ملک ’لاطینی امریکہ میں اپنی مرضی مسلط کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا‘۔

یہ شمالی، جنوبی اور وسطی امریکی ممالک کا ساتواں سربراہی اجلاس ہے جس میں کیوبا پہلی بار شریک ہوا ہے۔