بلوچستان میں اعلیٰ افسر سمیت محکمہ معدنیات کے پانچ اہلکار اغوا

بلوچستان میں اعلیٰ افسر سمیت محکمہ معدنیات کے پانچ اہلکار اغوا

پاکستان کے جنوبی مغربی صوبے بلوچستان میں مسلح افراد نے محکمہ معدنیات کے پانچ اہلکاروں کو اغوا کر لیا ہے۔

لیویز سکیورٹی فورس کے حکام نے کہا ہے کہ یہ واردات اتوار کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے قریب سورنج کے علاقے میں پیش آئی۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں حکام نے بتایا کہ سرکاری ادارہ پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) کے اہلکار سورنج میں ایک کوئلے کی کان کا معائنہ کرنے جا رہے تھے کہ متعدد مسلح افراد نے اُن کی گاڑیوں کا راستہ روک کر اُنھیں اغوا کر لیا۔ اغوا کیے گئے افراد میں محکمہ معدنیات کے پراجیکٹ منیجر مختار علی جونیجو بھی شامل ہیں۔

حکام کے مطابق پی ایم ڈی سی کے اہلکار جس کان کا معائنہ کرنے جارہے تھے وہاں رواں سال جنوری میں ایک دھماکہ میں 44 کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔

بلوچستان میں اعلیٰ افسر سمیت محکمہ معدنیات کے پانچ اہلکار اغوا

کالعدم علیحدگی پسند عسکری تنظیم ’بلوچ لبر یشن آرمی‘ کے ایک ترجمان بشام بلوچ نے اغوا کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ تین جولائی کو لورالائی کے علاقے سے نامعلوم افراد نے سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے دو سیاحوں کو کوئٹہ کی طرف آتے ہوئے اغوا کر لیا تھا اور صوبائی حکام کے مطابق اغوا کاروں نے سوئس جوڑے کو افغان سرحد سے ملحق قبائلی علاقے وزیرستان منتقل کر دیا ہے۔

حکام نے غیرملکیوں کی بازیابی کے لئے قبائلی عمائدین اور علما کی خدمات بھی حاصل کی ہیں لیکن تاحال اس جوڑے کی بازیابی کے حوالے سے بظاہر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔