پاکستان: 16 قانون سازوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

الیکشن کمیشن کے مطابق دوہری شہرت کے حلف نامے جمع نہ کروانے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کے لیے آئندہ ہفتے اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔
پاکستان میں انتخابات کی نگرانی کرنے والے ادارے الیکشن کمیشن نے دوہری شہریت سے متعلق اپنے حلف نامے جمع نا کروانے والے 16 ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

228 قانون سازوں کی جانب سے دوہری شہریت کے حلف نامے 9 نومبر تک موصول نا ہونے پر الیکشن کیمشن نے انہیں 21 روز کی مزید مہلت دی تھی مگر کمیشن حکام کے مطابق 16 ارکان نے ایسا نہیں کیا۔

حلف نامے جمع نہ کروانے والوں میں سینیٹر ملک صلاح الدین ڈوگر، ارکان قومی اسمبلی سید حیدر عباس رضوی، مولانا محمد قاسم ، سید علاؤالدین ، چوہدری تصدق مسعود خان، سید طیب حسین، ڈاکٹر ندیم احسان، سبین رضوی، شگفتہ اعجاز، ڈاکٹر اریش کمار، سندھ اسمبلی کے ارکان مراد علی شاہ، صادق علی میمن، عبدالمعید صدیقی، عسکری تقوی، محمد رضا ہارون اور خیبر پختون اسمبلی کے انجینیئر جاوید اقبال شامل ہیں جبکہ پنجاب اور بلوچستان اسمبلی کے تمام ارکان نے اپنے حلف نامے جمع کروا دیے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے سیکرٹری اشتیاق احمد خان نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حلف نامے جمع نا کروانے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا اجلاس اگلے ہفتے طلب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 20 ستمبر 2012ء کو سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں دوہری شہریت رکھنے والے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے گیارہ ارکان کو نا اہل قرار دے کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ملکی آئین کے تحت ایسا شخص رکن پارلیمنٹ بننے کا اہل نہیں جس کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک کی شہریت بھی ہو۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو یہ حکم بھی دیا تھا کہ وہ تمام اراکین پارلیمنٹ سے دوہری شہریت نہ رکھنے کا دوبارہ حلف لے۔