پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایک روزہ سرکاری دورہ پر قطر پہنچے ہیں جہاں انھوں نے قطری وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ الثانی، نائب وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورے کا مقصد باہمی تعلقات کو فروغ دینا اور افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کرنا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قطر نے ماضی میں بھی افغانستان میں امن اور مصالحتی عمل کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور اس لیے حالیہ پیش رفت پر اُن کی رائے لینا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ قطر میں طالبان کا سیاسی دفتر 2013 سے قائم ہے تاہم پاکستان کی حمایت میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں ہوئے ہیں۔
Minister of Foreign Affairs Shah Mahmood Qureshi Short Talk before leaving for a One Day Official visit to Qatar (29.12.18)#PTI @SMQureshiPTI He will hold bilateral talks with top leadership of Qatar including Prime Minister and Vice PM and also discuss Afghan peace process, pic.twitter.com/WJoY1Wsz0R
— PTI (@PTIofficial) December 29, 2018
افغان مفاہمت کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے قطر میں طالبان رہنماؤں سے براہراست بات چیت کی تھی۔
وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی نے قطر روانگی سے قبل سرکاری میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ پاکستان خطے کے ممالک کے اچھے تعلقات چاہتا ہے اور اپنی خارجہ پالیسی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے خطے کے اہم ممالک کے ساتھ روابط کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قطر اس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ خطے کے اہم دوست ممالک کو افغانستان کے مفاہمتی عمل پر اعتماد میں لیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قطر کی سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور گزشتہ ملاقاتوں میں جن معاملات پر اتفاق ہوا ہے انھیں آگے بڑھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا حال ہی میں چار ممالک کا دورہ اختتام پذیر ہوا ہے۔
اپنے دورے کے دوران وہ کابل، تہران، بیجنگ اور موسکو گئے تھے۔