کراچی: بم دھماکے میں کم ازکم چار ہلاک

صوبہ سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر صغیر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ 30 سے زائد زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں جمعہ کو ایک بم دھماکے میں ایک خاتون سمیت چار افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔

صوبہ سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر صغیر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔

ڈیفنس کے علاقے گزری میں ہونے والے اس بم دھماکے کے بارے میں پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار عبدالخالق شیخ نے جائے وقوع پر صحافیوں کو بتایا کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں تحقیقات کے بعد ہی کچھ بتایا جا سکتا ہے لیکن بظاہر دھماکا خیز مواد ایک رکشہ میں نصب کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے سے تین گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور "ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس میں یہاں سے گزرنے والی کسی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔"

تاہم ڈی آئی جی شیخ کے بقول اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

جس علاقے میں یہ دھماکا ہوا وہاں ایک مصروف گزرگاہ ہونے کی وجہ سے خاصا رش رہتا ہے اور جمعہ کی وجہ سے یہاں واقع ایک مسجد میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں ایک روز قبل بھی ایک بم دھماکا ہوا تھا جس میں پولیس کے ایک انسپکٹر کو نشانہ بنایا گیا۔

پرانی سبزی منڈی کے علاقے میں ہونے والے اس خودکش بم دھماکے میں انسپکٹر شفیق تنولی سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گزشتہ سال ستمبر سے پولیس اور رینجرز نے ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر رکھا ہے لیکن صورتحال میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔

دو روز میں بم دھماکوں کے یہ واقعات ایک ایسے وقت ہوئے ہیں جب غداری کے مقدمے کا سامنا کرنے والے ملک کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف ان دنوں میں کراچی میں عارضی طور پر مقیم ہوئے ہیں۔

جلاوطنی ختم کر کے وطن واپس آنے کے بعد وہ پہلی مرتبہ اسلام آباد سے کراچی گئے ہیں۔